Home » شیرانی رلی » بے بس زندگی ۔۔۔ وصاف باسط

بے بس زندگی ۔۔۔ وصاف باسط

لفظ مجھ کو ڈستے ہیں
نظم ناگ بنتی ہے
چیختی ہیں سب غزلیں

رات اپنی آنکھوں سے
مجھ پہ وار کرتی ہے
دن بھی آگ بنتا ہے
اور مجھے جلاتا ہے

روز نیند میں میرے
خواب رقص کرتے ہیں

شا م میرے چہرے پر
پھیرتی ہے خوں اپنا

ایک چاند تھا میرا
وہ بھی دیکھ کر مجھ کو
قہقہے لگاتا ہے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *