تعلق
منجمد بر فیلی
تنہائی کی شامو ں میں
انگیٹھی تاپنے کا سا کو ئی احساس ہے
بے ساختہ سی بے سبب اک مسکراہٹ
جو
لہو میں تیرتی رہتی ہو
یوں ، جیسے
عریضوں کے دئے
موجوں میں اجیالے شگن رکھیں
وہ اک آ ہٹ
جو سنا ٹوں میں سوچوں کے
کسی دوسرا ت جیسی
ساتھ رہتی ہو ۔۔۔
کسی گہری ادا سی
اور بے پایاں مسرت کا
عجب بے نام سا رشتہ
نہیں ہوتے ہوئے بھی
ہر گھڑی جو
ساتھ رہتا ہے
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...