Home » شیرانی رلی » برکھا ۔۔۔ اکرم خاور

برکھا ۔۔۔ اکرم خاور

حسین موسم ہیں بارشوں کے
حسین منظر بھی سج رہے ہیں
جو دل کے آنگن میں بس گئی تھی
وہ ساری خوشبو مہک رہی ہے
سرو ہواوں میں جھومتے ہیں
گلاب سردی میں کھل رہے ہیں
بدن کی گرمی ٹھٹھر رہی ہے
دلوں میں جذبے مچل رہے ہیں
جو کھیس اب تک تھے راز داں سے
وہ سارے بکسوں میں بند ہوئے ہیں
رضائی کمبل میں چھپ گئی ہے
محبتیں بھی پگھل رہی ہیں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *