Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ اکرم خاور

غزل ۔۔۔ اکرم خاور

عشق کو لازوال کر ڈالا
زیست کو اک مثال کر ڈالا
ہر گھڑی اب اداس رہتا ہوں
تو نے جینا محال کر ڈالا
سوچ نا موسِ اہلِ آبا ء کو
کس لیے پائمال کر ڈالا
اک محبت ہی ہم سے کی تو نے
کیا غضب ،کیا کمال کر ڈالا
کیا کرو گے اگر وفا نہ ملی
اس نے بھی یہ سوال کر ڈالا
مل کے خاور اؔ داس لوگوں سے
تو نے کیا دل کا حا ل کر ڈالا

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *