Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ اکرم خاورؔ

غزل ۔۔۔ اکرم خاورؔ

رقص کرتی ہے تیری زلفوں کی مستی چار سو
اور اس دل کو تری چاہت ہے تیری آرزو

جب سے دیکھا ہے تجھے دل کی عجب حالت ہوئی
سامنے گر تو نہ ہو دیوار و در سے گفتگو

کیا عجب ہے بے بسی وہ پاس کیوں آتا نہیں
سامنے صورت ہو اس کی اور باتیں روبرو

میری ساری چاہتوں کا کاش وہ رکھ لے بھرم
سامنے آ جائے کہہ دے میں تری ہوں میرا تو

کتنے ہی چہرے کہ جن پرسے نظر ہٹتی نہیں
ہاں مگر دنیا میں کب ہے تجھ سا کوئی خوبرو

ہار بیٹھا ہے یہ خاور ؔ دل اسی بیباک پر
جس کو ساری عمر ڈھونڈا ہر گھڑی کی جستجو

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *