Home » شیرانی رلی » باقی سب کے خواب ۔۔۔ علی بابا تاج

باقی سب کے خواب ۔۔۔ علی بابا تاج

رات پہیلی
نیند سہیلی
پھول چنبیلی
رت نویلی
آنگن مہکے رات کی رانی
دل ویرانی
کون سنے گا رام کہانی
کون کسی کا دلبر جانی
دل دھڑکے تو گیت روانی
شعر کہیں تو شعر انوکھے
ہجر کا عالم درد کے قصے
نہ کوئی دیکھے اوٹ جھروکے
کس کو کس کی آس ہے بولو
کون کسی کے پاس ہے بولو
ایک سے بڑھ کر ایک کھڑے ہیں
وقت کے ہندسے خوب بڑے ہیں
صفر سے نیچے صفر سے اوپر
جتنا نیچے اتنا اوپر
کہنے کو گنتی ہے پوری
دل کو ہے پر دل کی دوری
یہ زمانہ دل نہ مانا
رحم محبت خالی خانہ
کتنا لکھا آب و دانہ
لالچ یارو بولو نہ نہ
حرص ہوس کو کہہ دو نہ نہ
گھوریں جھانکیں بھوکی آنکھیں
بھوک سمے کی بھوکی آنکھیں
رات گلی میں سائے آئے
ہڈی ہڈی کتا کھائے
خواب تو دیکھو
اب بھی سنبھلو
چاند سفر میں
دیکھو دیکھو
رات سفر میں
دیکھو دیکھو
تارے سارے
چمکے دیکھو
یار ہمارے
دمکے دیکھو
بھید یہ جانو
بات یہ مانو
راز یہ سمجھو
آنکھیں کھولو
باقی یہ کچھ خواب رہیں گے
یعنی کہ بس خواب رہیں گے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *