Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ ضامن مراد ۔ پیشکان

غزل ۔۔۔ ضامن مراد ۔ پیشکان

ترا جب سے دیوانہ گیا ہوں
میں مشہورِ زمانہ ہوگیا ہوں

تو آنے کا جو وعدہ کرگیا ہے
میں جینے کا بہانہ ہوگیا ہوں

مِرے مدِّ مقابل میں کھڑا تھا
سو آپ اپنا نشانہ ہوگیا ہوں

رہا نہ دیر تک ویراں تِرے بعد
پرندوں کا ٹھکانا ہوگیا ہوں

نشہ باہر کے موسم میں ہے ایسا
کہ اندر سے سہانا ہوگیا ہوں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *