Home » شیرانی رلی (page 151)

شیرانی رلی

December, 2015

  • 16 December

    غزل ۔۔۔ عبداللہ بلال

    دھیمی دھیمی سی ہوا ہلکا دھواں کیوں نہ جی لوں میں یہ کچھ پل کا دھواں کیا ہوا دراک مناظر کا مجھے راہ سے چھٹتا ہی نہیں کل کا دھواں ساحلوں کو ہے دعا آبِ رواں تپتے صحرا میں سدا جل کا دھواں شب کی انگیٹھی میں دہکا کے خمار میری آنکھوں سے فقط چھلکا دھواں روشنی خود ہے اندھیرے ...

  • 16 December

    زود قدم ۔۔۔ ڈاکٹر منیر رئیسانڑیں

    ( دانیال طریر کے لیے) نئے،لہجے سے آسودہ نکھرتی فکر سے زیبا چمکتے ، جاگتے، لہریں اٹھاتے نئے ملبوس خوابوں کو عطا کرتے ہوئے الفاظ سے آراستہ ہوکر تمہاری نظم شانوں پر تمہیں اپنے اٹھائے صدا اور برق کی رفتار پاؤں میں سجائے بہت ہی دور جانے کو کھڑی ہے طریر! اب میرؔ کی بگھی بہت آہستگی سے تم سے ...

  • 16 December

    غزل ۔۔۔ قندیل بدر

    بگولے آج دیکھیں گے تماشا مجھے گھنگرو کوئی پہنا رہا ہے فضا سب چھلنی چھلنی ہو گئی ہے کوئی کیوں اس طرح چلا رہا ہے پگھل جائے گا اس سے آسماں بھی جو سورج دل میرا دہکا رہا ہے مرے ماتھے پہ اپنے ہونٹ چھوڑے نہ جانے کس نگر کو جا رہا ہے مری چیخوں کے لاشے بچھ رہے ہیں ...

  • 16 December

    الحاج نجمی

    اپنے جذبوں کی وہ تصویرمیں واپس لوں گا اپنے خوابوں کی وہ تعبیر میں واپس لوں گا اپنے افکار کی جاگیرمیں واپس لوں گا اپنے الفاظ کی توقیر میں واپس لوں گا تم نے چھینی ہے جو پابند سلاسل کرکے اپنی دستارِ جہاں گیر میں واپس لو ں گا تم نے دی ہے مجھے جس جُرم صداقت کی سزا اسے ...

  • 16 December

    بے بس زندگی ۔۔۔ وصاف باسط

    لفظ مجھ کو ڈستے ہیں نظم ناگ بنتی ہے چیختی ہیں سب غزلیں رات اپنی آنکھوں سے مجھ پہ وار کرتی ہے دن بھی آگ بنتا ہے اور مجھے جلاتا ہے روز نیند میں میرے خواب رقص کرتے ہیں شا م میرے چہرے پر پھیرتی ہے خوں اپنا ایک چاند تھا میرا وہ بھی دیکھ کر مجھ کو قہقہے لگاتا ...

  • 16 December

    Pregnant Winds … Sarwat Zehra/ Dr Rizwan Ali

    Far away two letters joined, formed a sound the roaming winds swept up. But now these winds shy away from birds, from butterflies. How softly they step—even in Spring!— as they brood upon their billowing, their new condition—pregnant winds! Now their wailing assaults my ears. They bang at my door. They need me but I stay quiet and all the ...

  • 16 December

    غزل ۔۔۔ انجیل صحیفہ

    شب گزیدہ اس سحر میں روشنی بہنے لگی یعنی مجھ میں تیری صورت زندگی بہنے لگی چاند، بادل، رات ، صحرا ، تیر ا کاندھا میرا سر ریگ زارِ خواب میں پھر چاندنی بہنے لگی کیا حسیں منظر ہے جس میں، میں بھی ہوں اور تو بھی ہے ٹین کی چھت پر برستی خاموشی بہنے لگی تیرے دل سے میرے ...

  • 16 December

    ابھی سے ہمت ہار ۔۔۔ سعدیہ بلوچ

    بیٹھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی سے ہمت ہار بیٹھے ظلمتِ شب کی طوالت باقی ہے ابھی چراغِ جبر و استبداد میں آمریت کا ایندھن اُبل رہا ہے ابھی ہاتھ شل ہیں؟ دم ٹھنڈے نکلے ہوئے ، سہمے ہوئے کوئی ہوا ہی چلے چراغِ جبر و استبداد کو ڈرانے کے لیے، بجھانے کے لیے۔ میں تو بس یہ جانتی ہوں کہ خورشیدِ سحرِ حر ...

  • 16 December

    سوچ کے گلہ کرنا۔۔۔۔۔ سعدیہ بلوچ

    جسم کی ناتوانیوں پہ گلہ سوچ کے کرناکہ اس نے اک خانہ بدوش باغی سی روح پال رکھی ہے ؛اک غصیلہ وحشی سا دل سنبھال رکھا ہے۔

  • 16 December

    ماں نہیں جانتی ۔۔۔ سعدیہ بلوچ

    ماں نے اپنے بہت سے دردوں اور تکلیفوں کا ذکر مجھ سے اس وقت کیا جب میں اس کی کوکھ میں جنس کا تعین کرنے والا وقت گزار چکی تھی پھر تب کیا جب میں صم بکم تھی اب کی ماں نے بولنے کے بجائے مجھے اپنی گزاری زندگی کی ایک نقل بنا کے دے دی ہے اور تاکید کی ...