Home » شونگال (page 3)

شونگال

September, 2020

  • 3 September

    نئی دنیا

    پچھلے برس نومبر سے پھیلنے والی کورونا وبا ابھی تک زوروں پہ ہے۔ اس کا غصہ، دہشت اور قہر بالخصوص یورپ اور امریکہ پہ ہے۔ وہاں بیماری اور اموات تصور سے بھی بڑھ کر ہیں۔ چونکہ امریکہ اور یورپ پوری دنیا کو چلا رہے ہیں۔ اس لیے کورونا نے اُن کا گلہ دبا کر دراصل پوری دنیا کی کمر توڑ ...

August, 2020

  • 8 August

    ون یونٹ کی طرف؟

    بلوچستان سے لے کر مغربی صنعتی دنیا تک آٹھ ماہ سے کووِڈ19کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ یہ وبا”سنگت اکیڈمی“سے بھی ایک البیلا میٹھا نوجوان کھا گئی۔اور اس سے زدو کوب توہمارے کئی سنگت ہوچکے ہیں۔ بلوچستان میں سینکڑوں انسان (سیاسی کارکن، ڈاکٹر، ٹیچر، محنت کش اور دیگر اہم شعبوں سے وابستہ لوگ)مٹی کے سپرد ہوچکے ہیں۔ دیگر صوبوں میں تو ...

July, 2020

  • 4 July

    ”دم گھٹ رہا ہے، ماں“

    کورونا نے دنیا میں تباہی مچارکھی ہے۔ روزانہ بے شمار لوگ مرنے لگے، خاندان برباد ہوئے۔پسماندگان کی چیخوں نے دھرتی ہلا کر رکھ دی۔ موبائل فون تعزیتوں کا لاؤڈ سپیکر بنے۔اور تازہ قبروں سے قبرستانوں کے پیٹ نو مہینے جتنے ہوتے گئے۔ اپنے خطے کی بات کیا کرنی۔ ایک بدقسمت علاقہ ہیں ہم۔70برس سے ہماری تربیت بیہودگی کے ہاتھوں ہوتی ...

June, 2020

  • 10 June

    کورونا وبا میں تیسرا اداریہ 

      ہم کپٹلزم کے آخری بحرانوں میں سے ایک کے گواہ بن رہے ہیں۔آخری بحرانوں کا یہ سلسلہ کتنی دیر چلتا ہے، یہ تو معلوم نہیں ۔ لیکن یہ بات حتمی ہے کہ سماج کا یہ دردِ زہ بہت دردناک ہوگا۔ انسان بڑی فتح تک پہنچتے پہنچتے بہت دکھ جھیل چکا ہوگا۔      یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آخری ...

May, 2020

  • 6 May

    سماجی امور میں آٹومیٹکی نہیں ہوتی

    کورونا بحران سے دنیا نے حتمی طور پر نکل جانا ہے۔گوکہ اُس کی صفوں میں سے چار پانچ لاکھ لوگ کٹ چکے ہوں گے۔۔۔۔ ہم آپ نے ہارر (ڈراؤنی)فلمیں بہت دیکھی ہونگی۔ انفرادی طور پر دکھ اور بربادی سے بھی دوچار ہوئے ہوں گے۔ مگر آٹھ ارب انسانوں کے سامنے یہ ننگ دھڑنگ اور زندہ ”ہارر“ہماری زندگیوں میں پہلی بار ...

April, 2020

  • 2 April

    کرونا، اور اس کے بعد کی دنیا

               عالمِ انسان ایک بہت بڑے بحران میں سے گزررہاہے۔ کورونا نامی  وائرس  نے بڑے پیمانے پر بیماری اور موت پھیلا رکھی ہے۔یہ ہولناک دشمن نہ رنگ دیکھتا ہے، نہ نسل میں فرق کرتا ہے اور نہ کسی خاص زبان وعقیدہ رکھنے والے کو نشانہ بناتا ہے۔ یہ انسان کے بنائے ہوئے سارے ”جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں“ کو ملیامیٹ کرتا ...

  • 2 April

    ہمارے ناول نگار ہمارے”گناہوں“ کی تلافی کرسکتے ہیں ۔۔۔ انوار احمد

               یہ میرے بچپن کا ماجرا نہیں،سبھی انسانوں کے بچپن میں ہوا کہ کوئی زلزلہ آیا،سیلاب آیا،قحط پھیلا،وبا آئی یا کسی ملا کے خط پر کوئی بیرونی حملہ آو رآیا تو ہم نے فزکس،معاشیات،تاریخ یا سیاسیات کے عالم کی بجائے اپنے امام مسجد سے پوچھا کہ یہ کیا ہوا،کیوں ہوا اور کب تک رہے گا؟ اس نے ایک ہی جواب ...

March, 2020

  • 18 March

    دانشور کی بہکا بہکی

                    سیاست، سیاسی پارٹیوں اور لیڈروں کے حوالے سے”روشن فکر“ دانشوروں کی بہکا بہکی آج کی نہیں ہے۔چونکہ ایک عرصے سے اس خطے کا دانشور لفظ ”حکمران طبقات“ کا استعمال ترک کر چکا ہے۔ اسی وجہ سے اُسے راستہ نظر نہیں آتا۔ اور وہ ہر ایستادہ کرہ بُت کو نجات دھندہ قرار دے کر اس کے قصیدے پڑھنے لگ جاتا ...

February, 2020

  • 8 February

    تین تضادات

    اس وقت دنیا میں تین بڑے تضادات موجود ہیں۔ ایسے تضادات جو کہ بنیادی بھی ہیں اور جنگ کے بغیر اُن کا حل بھی کوئی نہیں۔ پہلا تضاد:طاقتور کپٹلسٹ ملکوں کے اپنے مابین ایک طاقتور تضاد موجود ہے۔ وہ تضاد دنیا کی لوٹ مار میں حصے کی کمی یا پیشی پر ہے۔ ہر ترقی یافتہ سرمایہ دار سامراجی ملک یہ ...

January, 2020

  • 11 January

    ادیب اور ادبی انعام ۔۔۔ انوار احمد 

    ارادہ تھا کہ اکادمی ادبیات پاکستان کی سربراہی کے لئے سرائیکی،سندھی اور اردو زبان کے ادیب اور خیرپور یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر یوسف خشک کے حسنِ انتخاب پر ایک اداریہ لکھا جائے،مگر آج ہی ڈاکٹر یاور یعقوب نے اتر پردیش اکادمی کا ایک لاکھ روپے کا انعام واپس کر کے ہمیں عبداللہ جمال دینی،رفعت عباس اور زاہدہ حنا کی یاد ...