Home » Javed Iqbal (page 305)

Javed Iqbal

سنگت ایڈیٹوریل بورڈ میٹنگ ۔۔۔ رپورٹ۔ عابد میر

1۔ سنگت تراجم کی کتابوں کے تمام مالی امور کی نگرانی سرور آغا کر رہے ہیں، جو مالیات کا تمام حساب کتاب تحریری طور پر مرتب کر رہے ہیں۔ وہ آئندہ دنوں میں جیئند خان کے ساتھ مل کر اسے مزید مربوط کر کے اس کی باقاعدہ آڈٹ کا اہتمام کریں گے۔ 2۔ڈسٹری بیوشن :موجود ذرائع پہ انحصار کیا جائے ...

Read More »

محترمہ فہمیدہ ریاض کا ایوارڈ

ضیاء الحقی سوچ کے ترجمان ادبی اداروں کے ایوارڈ اس قدر پست اور بدبودار ہوتے ہیں کہ ابھی ماضی قریب تک کسی اصلی اور عوامی ادیب کے لیے ان کا جاری ہونا ایک گالی سی لگتی تھی۔ ایسے ایوارڈ ذلت کی موت مرنے سے بچ اس لیے جاتے ہیں کہ کبھی کبھی یہ ایوارڈ حکمران طبقات کے مخالف ادیبوں شاعروں ...

Read More »

ڈھائی سال کی بادشاہی

تیسری دنیا کے اکثر ممالک کی طرح بلوچستان کی حکومت اُسی شخص کی رہتی ہے جس کے سر پر ’’ ہما‘‘ نامی پرندہ بیٹھتا ہے۔ یہ ہے تو عام سی، اور شاید عالمگیر بات ۔ مگر ’’ ہما‘‘ کوئی عام اور فرضی پرندہ نہیں، ایک دیو ہیکل عقل و منصوبہ بندی کا مالک ہے۔ ہر ایرے غیرے کے سر پرنہیں ...

Read More »

امرت مراد، نہ رہیں

اُس نے ہمارے رسالے ’’سنگت‘‘ میں افسانہ بھیجا۔ ارے چونک گیا میں۔ ایسا نیا خیال کہ جھٹکا کھاگیا۔کبھی کبھی بے جا طوالت اور غیر ضروری تفصیلات کھٹکتی تھیں مگر بالکل نیا اور انوکھا خیال اِن سب خامیوں کو اپنے گھٹنوں کے نیچے پچھاڑے رکھتا تھا۔ وہ انٹرویو کرنے کی مہارت رکھتی تھی۔ اس کا دعویٰ تھا کہ وہ مجھ سے ...

Read More »

بو ئے مادران ۔۔۔ ڈاکٹر منیر احمد رئیسانڑیں

’’دارووا لا، آئی ! دارو دارو والا ،آئی !دارو گل گدر اَو بو مادران ‘‘ کو چہ کو چہ بھٹک رہی تھی ایک آواز ، تھکی ، ٹو ٹی بو سیدہ کپڑوں میں ڈھانپے اپنے بجھتے پنجر کو گہری سرداد اسی لے کر اپنی مسکی چادر میں مایو سی کے دریا ؤں سی چہرے کی جھریاں بھو کے پیٹ کی ...

Read More »

گنتی ۔۔۔ انجیل صحیفہ

کیسا دکھ یہ لیکھ رہی ہوں شاید آنکھیں سیک رہی ہوں سپنا کوئی دیکھ رہی ہوں سپنا کوئی نوچ رہی ہوں کیا ہے جو میں سوچ رہی ہوں کس کو آخر کھوج رہی ہوں کھوج رہی ہوں وہی زمانہ سات سروں کا ایک گھرانہ جوتھا گوہر کا کا شانہ دو بھائی تھے بہنوں جیسے ہم تینوں کے گہنوں جیسے اور ...

Read More »

مستیں توکلی ۔۔۔ حمیرا صدف حسنی

میرے مستیں توکلی سن لو۔۔۔۔۔۔ اب بھی جذبوں کی نوحہ خوانی ہے اب بھی دستار کی کہانی ہے اب بھی جنگ و جدل کا عالم ہے ہر طرف ہی خزاں کا موسم ہے میرے مستیں توکلی سن لو۔۔۔۔۔۔ اب بھی درویش یوں بھٹکتے ہیں شب کی تاریکیوں میں بستے ہیں اب بھی کانٹے چبھے ہیں پیروں میں اب بھی تاریکیاں ...

Read More »

غزل ۔۔۔ انجیل صحیفہ

تمھاری اور ہماری ذات میں تحلیل ہوں گے محبت کے سبھی منظر ابھی تبدیل ہوں گے یہ نیلا زہر جب پت جھڑ کے پتوں میں گھلے گا ہرے موسم محبت کے تبھی تشکیل ہوں گے ہمیں خاموشیوں کو اور بھی سننا پڑے گا تبھی جا کر تیری آ واز کی تمثیل ہوں گے ہم اپنی خواہشوں کے سب گھروند ے ...

Read More »

دستونک ۔۔۔ منصور حیدر

ماوت ءَ دیریں شمشتگ زندگی گوں بلئے کسَ ءَ نہ گشتگ زندگی لوُٹ اِتگ ھمرائی ءَ بیا یاں مں تی تو بلئے مارا نہ بُرتگ زندگی سرجمیں سی سال گو ئستگ مئے ءُ تی سنگتی اَنگاں نہ پُرشتگ زندگی دل تئی دردانی قہریں جنترا کئے بزانت ! دیریں مئے درشتگ زندگی من کئی نام ءَ گراں گلہ کناں کئے تئی ...

Read More »

ادھورا ۔۔۔ عمران ثاقب

وقت نے جب سے جنم لیا ہے تب ہی سے سب کو لاحق ہے لمحے گننے کی بیماری ہر پل بس گھڑیال سواری دوڑ دھوپ بھاگم بھاگی میں خود سے نہ ملنے کی فرصت نہ ہی ٹہراؤ سے سنگت نہ خاموشی سننے کی مہلت لفظوں کے اوسان خطا سے بے چینی ، باتوں میں عجلت سنجیدہ چہروں پہ طے ہے ...

Read More »