Home » شیرانی رلی » افتخار عارف

افتخار عارف

اب بھی توہینِ اطاعت ، نہیں ہوگی ہم سے
دل نہیں ہوگا ، تو بیعت نہیں ہوگی ہم سے

روز اِک تازہ قصیدہ ، نئی تشبیب کے ساتھ
رزق برحق ہے ، یہ خدمت نہیں ہوگی ہم سے

دل کے معبود جبینوں کے خدائی سے الگ
ایسے عالم میں ، عبادت نہیں ہوگی ہم سے

اْجرت عشق وفا ہے تو ہم ایسے مزدور
کچھ بھی کر لیں گے ، یہ محنت نہیں ہوگی ہم سے

ہرنئی نسل کو ، اِک تازہ مدینے کی تلاش
صاحبو !! اب کوئی ہجرت نہیں ہوگی ہم سے

سخن آرائی کی ، صْورت تو نکل سکتی ہے
پر یہ چکی کی مشقت ، نہیں ہوگی ہم سے

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *