Home » شیرانی رلی » فوسل  ۔۔۔۔ احمد شہریار

فوسل  ۔۔۔۔ احمد شہریار

یاد ہے؟
جب میں نے
ایک بچے کی طرح
تمہاری طرف ہاتھ پھیلائے
تو تم نے کچھ کہا
اور
میں اچانک ہزاروں سال بوڑھا ہوگیا
اس فوسل کی طرح
جسے یاد بھی نہیں
کہ وہ کہاں جیا
اور کیسے مرا؟!

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *