یاد ہے؟
جب میں نے
ایک بچے کی طرح
تمہاری طرف ہاتھ پھیلائے
تو تم نے کچھ کہا
اور
میں اچانک ہزاروں سال بوڑھا ہوگیا
اس فوسل کی طرح
جسے یاد بھی نہیں
کہ وہ کہاں جیا
اور کیسے مرا؟!
Check Also
سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...