Home » شیرانی رلی » خانہ بدوش ۔۔۔ فارسؔ مغل

خانہ بدوش ۔۔۔ فارسؔ مغل

ہم سرد پہاڑوں کے گرم دل کے مکیں ہیں
اخلاص و مروت سے ہے صدیوں کا تعلق
سکھلائی بگولوں نے ہے آوارگی ہم کو
صحراؤں کی فطرت سے ہے صدیوں کا تعلق
رہتے ہیں کبھی برف کی سنگت میں بہت چپ
چشموں کی روایت سے ہے صدیوں کا تعلق
ترشا ہی نہیں جھوٹ کا بت ہم سے کبھی بھی
بس حق کی عبادت سے ہے صدیوں کا تعلق
لکھا ہے یہی اپنے قبیلے کی جبیں پر
الزامِ شجاعت سے ہے صدیوں کا تعلق
ہم لوگ وفاؤں کے مجاور ہیں ازل سے
انساں کی عقیدت سے ہے صدیوں کا تعلق
اس خانہ بدوشی میں گئے چھوٹ کئی لوگ
ہر طور کی ہجرت سے ہے صدیوں کا تعلق
فارسؔ دلِ بیتاب بھی ورثے میں ملا ہے
عشق اور محبت سے ہے صدیوں کا تعلق

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *