Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ بیرم غو ری

غزل ۔۔۔ بیرم غو ری

دنوں پر دن گزرنے کے لیے ہیں
بہت کم تم سے ملنے کے لیے ہیں
یہ منظر روز و شب جو دیکھتے و
یہ منظر سب بدلنے کے لیے ہیں
لکھے ہیں لو ح آ بِ آرزو پر
ہما رے نا م مٹنے کے لیے ہیں
یہی اک آدھ مو سم کی ہے مہلت
یہ سو کھے پٹر جلنے کے لیے ہیں
چلو پھو لو ں میں کو ئی دیر ٹھہر یں
یہ کچھ لمحے بر تنے کے لیے ہیں
بہت ویر ان سی رہنے لگیں پھر
جو آنکھیں خو اب رکھنے کے لیے ہیں
ہما ری خو اہشیں سنگسا ر ہو ں گی
ہما رے لفظ بکنے کے لیے ہیں
کسی دامن کی خو شبو رہ گئی تھی
دریچے دل کے دکھنے کے لیے ہیں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *