Home » 2018 » August (page 3)

Monthly Archives: August 2018

سائیں کمال خان شیرانی ۔۔۔ پروفیسرنجیبہ عارف

باوجود اس کے کہ سائیں کمال خان شیرانی پختونخوا ملی پارٹی کا بنیاد گزار تھا اور میں ایک ٹھیٹ پنجابی۔ مجھے پختونستان سے کوئی ہمدردی ہے نہ دلچسپی۔۔۔ باوجود اس کے کہ وہ ایک سوشلسٹ تھا اور میں پکی عقیدے والی۔مجھے کارل مارکس کی بہت سی باتیں پسند ہیں لیکن ایک دو نہیں بھی پسند۔۔۔ اور باوجود اس کے کہ ...

Read More »

پروفیسر ڈاکٹر سید امیر الدین ۔۔۔ ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو

پروفیسر ڈاکٹر سید امیر الدین سے ہمارے رشتے مختلف حوالوں سے ہیں۔ہیلپرزسکول کے حوالے سے جہاں وہ ایک شفیق اُستاد تھا، ہیومن رائٹس کے نگہبان کے حوالے سے ، بزنجو فاؤنڈیشن کے بانیوں میں سے ایک ہونے کے حوالے سے، اور سب سے بڑھ کر ایک اچھے انسان کے حوالے سے ۔ اس نے ہمیں شعور ، آگہی اور انگلی ...

Read More »

پروفیسر سید امیر الدین ۔۔۔ جیئند جمالدینی 

کوئٹہ کی سرما کی ایک سرمئی شام کو ہمارے گھر کچھ مہمان آئے۔ مہمان ایک لینڈ کروزر جیپ میں آئے تھے ۔ جس کا رنگ خاکی تھا۔ مہمانوں کی تعداد کوئی پانچ کے قریب تھی ۔ جو شخص جیپ کو چلا رہا تھا وہ بہت چُست اور بہت خوش مزاج شخص تھا جس سے پھر اس کی موت تک ایک ...

Read More »

پریم مندر کا جمعہ لوڑی ۔۔۔ سرور آغا

جب میں تمام اطراف سے منہ موڑ کر’’بائیں‘‘ جانب ہوگیا تو ترقی پسند فکر سے آگاہی ہوئی۔ اور انجمنِ ترقی پسند مصتفین کی ادبی اور طبقاتی جدوجہد کی تاریخی کاوشوں سے روشناس ہوا۔ میرے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ کاش اِن روشن فکر حضرات سے شناسائی ہوا، اور میں ان کی فکر سے مستفید ہوسکوں۔ میری یہ تمنا ...

Read More »

ابو کے نام خط ۔۔۔۔ عائشہ امیر

جناب ڈاکٹر مری صاحب آپ کو اور تمام احباب کو سلام!۔ میں آپ تمام ساتھیوں کی تہہ دل سے مشکور ہوں کہ آپ نے اس دن کو یاد رکھا اور اس کو منانے کا اہتمام کیا۔ اپنی کم علمی کا آج شدت سے احساس ہو رہا ہے کیونکہ کوئی علمی ادبی مقالہ میں چاہتے ہوئے بھی قلمبند نہیں کر پائی،اپنی ...

Read More »

امیرالدین ۔ سولہویں برسی ۔۔۔۔ شاہ محمد مری

جب میں چھوٹا تھا تو مجھے اپنے ماضی کے قصے دوہراتے رہنے کی بزرگوں کی عادت بری لگتی تھی۔ اس لیے کہ بڑھاپے میں اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ سامع نیا ہے یا وہی جسے وہی بات بے شمار دفعہ پہلے سنا یاجاچکا ہوتا ہے۔ اب جب میں خود بزرگ ہونے لگاہوں تو یہی چیلنج مجھے در پیش ہے ۔میں ...

Read More »

شاہ عبدالطیف بھٹائی ۔۔۔ڈاکٹر سید جعفر احمد

خواتین وحضرات۔ سب سے پہلے تو میں آج کی تقریب کے منتظمین کا تہہِ دل سے مشکو رہوں جنہوں نے اس باوقار محفل میں مجھے شاہ لطیف کے حوالے سے اپنی معروضات پیش کرنے کا موقع فراہم کیا۔ اس اظہارِ خیال کو کلیدی خطبے سے موسوم کیا گیا ہے، لیکن میری گزارش ہے کہ آپ اس کو ایک طالبعلمانہ مشق ...

Read More »

شاہ لطیف ،واکا اور بلوچ سماعت ۔۔۔ شاہ محمد مری

یہ مقالہ19جولائی 2018کو کراچی یونیورسٹی میں پڑھا گیا خواتین وحضرات۔ شاہ لطیف نے کہا تھا:۔ موہنجو وَس واکا بُدھنڑ کم بروچ جو یہ ’’واکا‘‘ ایک دلچسپ لفظ ہے ۔ میری قومی زبان بلوچی میں یہ ڈاھ ، واھُو، گوانکاور ہکّل ہے ۔ اردو میں سمجھیے یہ اطلاع ہے ، خبردار کرنا ہے ،کمیونٹی کی مشترکہ تکلیف پہ فوری جمع ہونے ...

Read More »

توکلی مست ۔۔۔ محمد حسن آثمؔ کھیازئی

شعراء چونکہ فطرت کا عکاس ہوتے ہیں اس لئے شعراء کو ہرزمانے اور ہر معاشرے میں نمایاں اور خاص مقام حاصل رہا ہے۔ اس انفرادیت اور خصوصیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ شعراء اپنے مذہب ،اپنی ثقافت اپنے وطن اور عوام کے ترجمان بھی ہوتے ہیں۔دوسرے لفظوں میں یہ بات یوں بھی کہی جا سکتی ہے کہ شاعر ...

Read More »

آل انڈیا بلوچ کانفرنس ۔۔۔ ڈاکٹر شاہ محمدمری

دوسرے دن (28دسمبر)کی کارروائی ہمیں کوئی تکڑا حوالہ نہ مل سکا جس کی رُو سے ہم یہ کہہ سکیں کہ اُس روز جلسے میں کیا کیاتقریریں ہوئیں یا یہ تقریریں کس کس نے کی تھیں۔ نہ ہمیںیہ معلوم ہوسکا کہ اُس روز کس کس کے پیغامات پڑھے گئے اور اُن پیغامات میں کیا پیغام دیے گئے۔اسی طرح ہمیں اُس روز ...

Read More »