Home » پوھوزانت (page 64)

پوھوزانت

November, 2016

  • 8 November

    ہمارا بلوچستان ۔۔۔ غلام محمد شاہوانی/عبداللہ جان جمالدینی

    بلوچستان اور بلوچستان ریاستی یونین کے متعلق ہفتہِ سبی کے دوران ریاستی یونین کے قبائلی سرداروں کی طرف سے ایجنٹ گورنر جنرل بلوچستان کو جو عرضداشت پیش کی گئی ہے اس سے بلوچستان اور ریاستی یونین کی سیاسیات کا متاثر ہونا ایک قدرتی امر ہے۔ لیکن اس اہم اور سنگین مسئلہ کو سنجیدہ غورو فکر کی بجائے سطحی اور جس ...

  • 8 November

    جو کہ بچھڑ چکے ہم سے ۔۔۔ عزیز بگٹی

    میرعبداللہ جان جمالدینی بھی آخر ہم سے بچھڑ گئے ۔ اناللہ وانا علیہ راجعون حقیقتوں میں سب سے بڑی حقیقت موت کو سمجھا جاتا ہے حالانکہ موت زندگی کا انت ہر گز نہیں ہے۔ زندگی میں موت اور موت میں زندگی کا راز پوشیدہ ہے ۔ جس شخص نے زندگی میں خدمات انجام دی ہوں وہ ہمیشہ امر رہتا ہے ...

  • 8 November

    ماما عبداللہ جان ۔۔۔ سرور آغا

    بلوچستان میں نوشکی عجیب مردم خیز خطہ ہے۔ یہیں ملک الشعراء میر گل خان نصیر نے جنم لیا۔ یہی نوشکی میر آزاد جمالدینی، میر عاقل خان مینگل اور محترمہ گوہر ملک جیسے علم دوست شعراء اور افسانہ نویسوں کی جائے پیدائش ہے۔ اسی سرزمین نے مولانا غلام حیدر نوشکوی جیسا قوم پرست، مولانا محمد افضل اور مولوی عبدالمجید مینگل جیسے ...

  • 8 November

    ماما جمالدینی فن اور شخصیت  ۔۔۔ ڈاکٹر عطاء اللہ بزنجو

    شیکسپیئر نے کہا زندگی ایک سٹیج ہے ہر کوئی آکر اپنا کردار ادا کرتا ہے …..اور ماما جمالدینی نے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ۔ زندگی کے اس کٹھن سفر میں نشیب وفراز آتے رہے مگر وہ بغیر تھکے زندگی کے ساتھ ساتھ چلتے رہے ۔ ماما جمالدینی کی زندگی کے کہیں پہلو ہیں ادب ، صحافت ، سیاست ...

  • 8 November

    یہ تحفہ کبھی بھول نہیں سکتا ۔۔۔ لالا طاہر خان مینگل

    ہم میں بھی نہیں وہ روشنی اب اور تم بھی تمام جل بجھے ہو دونوں سے بچھڑ گئی ہیں کرنیں ویران اس شہر دِل کی راتیں شاعر کے مندرجہ بالا اشعار میں مقصد ودرد جو بھی ہو مجھے اُس سے سروکار نہیں، میرا مقصد و درد کچھ اور ہے اُس مقصد و درد کی طرف کچھ سطریں لکھنے کے بعد ...

  • 8 November

    اک منشور نما ۔۔۔ بیرم غوری

    ہمارے ہاں کیا، انفرادیت اسیر معاشروں میں گفتگو سنجیدہ نہیں، پسندیدہ ہوتی ہے۔ کیونکہ سنجیدہ مکالمہ اپنے معروض سے الگ رہ نہیں سکتا۔ اور معروض کا اطلاقی ہونا عقلِ سلیم کا تقاضا ہی نہیں ضرورت بھی ہے۔ سرمایہ دارانہ انفرادیت پسندی، انسانی حقوق کے بے موثر حربے کا حصہ ہے جو اجتماعی ضروریات کے تخلیقی جوہر کی دھار کند کردیتا ...

  • 8 November

    بولتا استاد، بیدار انسان ۔۔۔ وحید زہیر

    ماما عبداللہ جان ایسی شخصیت کہ جس نے اپنے اردگرد موجود دوستوں کا حافظہ اور ہاضمہ کمزور ہونے نہیں دیا ، اُنہیں جھکنے اور بکنے نہیں دیا، گمنامی کی موت مرنے نہیں دیا، بھڑکتے اور چنگھاڑتے ہوئے کسی کو بلا وجہ لقمہ او ر تھپکی نہیں دی۔ باکمال بننے کے لیے بے کمالوں سے کبھی نفرت نہیں کی بلکہ ان ...

  • 8 November

    عبداللہ جان جمالدینی  ۔۔۔ ڈاکٹر علی دوست بلوچ

    ماما جمالدینی ہم میں نہیں رہے۔ گویا ایک عہد کا خاتمہ ہوا۔ لیکن انہوں نے زندگی بھر جو فکری، سماجی، سیاسی ، علمی و ادبی جدوجہد کی۔ وہ تاریخ کا حصہ ہیں ۔ اور جو چیز تاریخ کا حصہ بنے۔ اُس پر گفتگو اور بحث و تمحیص ہوتی رہنی چاہیے۔ کیونکہ اس طرح کرنے سے راہوں کے تعین میں مدد ...

  • 8 November

    لٹ خانہ ۔۔۔ عبداللہ جمالدینی

    لٹ خانہ داستان ہے بلوچستان میں ترقی پسند ی اور روشن خیالی کی تحریک کی۔ جس کا آغاز 1950 میں ہوا تھا۔ جہاں سے یہ چشمہ پھوٹا، اس کا نام لٹ خانہ پڑ گیا ۔ برسوں سے یہ مطالبہ ہورہا ہے کہ اس داستان کو تحریری صورت میں بیان کیا جائے جس کا ذکر بیشتر مقالوں اور سیمیناروں میں ہوتا ...

  • 8 November

    عبداللہ جمالدینی ایک اُستاد محترم  ۔۔۔ عبدالحنان جمالدینی

    عبداللہ جان جمالدینی ایک ایسے علمی ادارے کے سربراہ تھے کہ ان کی درسگاہ میں یونیورسٹی لیول سے لے کر پرائمری تک کے طالب علم اپنے علم کی پیاس بجھاتے تھے۔ یہ شفیق اور مہربان ایسے تھے کہ نہ کسی طالب کو ڈانٹ دی اور نہ سرزنش کی۔ جو طالب علم ایک دفعہ ان کے درسگاہ میں بھولے سے آتا ...