شطرنج

ہم آگاہ ہیں کہ اب کی بار
دشمن کی چالیں کیا ہوں گی
وہ اس شطرنج میں وزرا بدلے گا
وہ کچھ چہرے لائے گا
یہ چہرے سرداروں، زرداروں کے ہوں گے
کچھ چہرے "مشترکہ” کے نعرے والے ہوں گے
کچھ چہرے اپنے ہی بھائی کے قاتل ہوں گے
کچھ چہرے مذہب کی چادر اوڑھے ہوں گے
سب کے سب جابر ہوں گے
آمر ہوں گے
ظالم ہوں گے
قاتل ہوں گے
باطل ہوں گے
ہم بھی جواباًایک ہی پیادہ آگے لائیں گے
ہم بھی حق بولیں گے
ہم بھی قاضی کا اک مصرعہ گائیں گے
ہم بھی لائیں گے سمی کی اک تصویر
جس میں سمی کے ہاتھوں میں
اس کے بابا کی فوٹو ہوگی
اور یوں اس کے وزرا ہٹتے ہی
دشمن کا شاہ مارا جائے گا
ناحق پہ حق غالب آئے گا

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*