اگر مجھے مرنا پڑا

(فلسطینی شاعر اور استاد
رفعت الھریری کی نظم
ٰIf I must die
کا اردو ترجمہ
جنھیں غزہ میں
ایک ہوائی حملے میں
شہید کر دیا گیا )

اگر مجھے مرنا پڑا
تو تمھیں زندہ رہنا ہی ہوگا
میری کہانی سنانے کو
میری چیزیں بیچ کے
کپڑے کا ایک ٹکڑا خریدنے کو
اور کچھ ڈور بھی
اس سے ایک سفید پتنگ بنانا
جس کی لمبی سی دم ہو
غزہ میں رہنے والا
کوئی بچہ
جس کی نگاہیں دور کہیں آسمان میں ٹکی ہوں
اور اپنے بابا کو کھوجتی ہوں
جو آگ کے شعلوں میں گھر کر
کسی کو الوداع بھی
نہ کہہ سکا
حتی کہ خود اپنے بدن کو
اور اپنے آپ کو بھی
وہ جب بلندیوں میں پرواز کرتی ہوئی
میری پتنگ کو دیکھے
جو تم نے بنائی ہو
تو ایک لمحے کو سوچے
شاید وہاں کوئی فرشتہ
محبت کو واپس لانے کو
آگیا ہے
اگر مجھے مرنا ہی پڑا
تو اسے امید کو واپس لانے دو
اسے ایک حکایت
ایک داستان بن جانے دو

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*