کبھی یوں تھا ۔۔۔!۔

کبھی یوں تھا ہمارے تھے زمانے
گگن پر چاند سورج اور تارے تھے ہمارے
زمیں پر لہلہاتے کھیت سارے تھے ہمارے
تبّسم خیز نظارے تھے اپنے
ترَنم ریز جھرنے تھے ہمارے
مچلتی کھلکھلاتی نوجوانی تھی ہماری
ندی میں جو روانی تھی روانی تھی ہماری
دھڑکتی سانس لیتی مسکراتی گیت گاتی
زندگانی تھی ہماری !۔

مگر اب
کچھ نہیں ایسا
نہ ہونا تھا
جسے
سب ہوگیا ویسا !۔

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*