"آج” کو گزرنے دو

ہاں!اداس موسم ہے
تم اداس مت ہونا
موسموں کا کیا شکوہ
رت بدل بھی سکتی ہے
رت بدلنے والی ہے
ہاں!اداس موسم ہے

ہاں! یہ رات اندھیری ہے
تو کیا ڈر گئے ہو تم؟
تیرگی سے کیا ڈرنا
رات ڈھل بھی سکتی ہے
رات ڈھلنے والی ہے
ہاں! یہ رات اندھیری ہے

ہاں!یہ خواب ادھورے ہیں
ٹوٹے پھوٹے بکھرے خواب
اس میں رتجگے کیسی
پورے ہو بھی سکتے ہیں
خواب پورے ہوں گے بھی
ہاں! یہ خواب ادھورے ہیں

پھول اور خوشبو ہیں
چاندنی ھے شبنم ہے
کیف،سرور، مستی ہے
تیرے”کل” کے دامن میں
"کل” جو آنے والا ہے
آج کا یہ دن گزرے
"آج” کو گزرنے دو

ہاں! اداس موسم ہے
ہاں! یہ رات اندھیری ہے
ہاں! یہ خواب ادھورے ہیں
تم اداس مت ہونا

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*