اگر کسی دن
آگ لائی جائے
اور میری ٹوٹی ہوئی لالٹینیں
دوبارہ روشن کردی جائیں
میں تب تک دیکھوں گا
جب تک آسمان بے رنگ نہیں ہوجاتا
جب تک پہاڑوں کی برف
شرمندگی سے پانی پانی نہیں ہوجاتی
جب تک تم دریائے استوا کے قریب
منجمد نہیں ہوجاتے
میں تب تک دیکھوں گا
جب تک مجھے بند آنکھوں سے بھی
درختوں کے تمام پتے ازبر نہیں ہوجائے
تب تک
جب تک میں ایک قطبی ستارہ نہیں بن جاتا
جب تک تمام بھٹکتے ہوئے مسافر
میرے ذریعے
اپنا راستہ نہیں ڈھونڈ لیتے