قرنوں سے قائم کشادہ سڑکیں کل کی بنی چند گلیوں سے سہم گئی ہیں مرے شہر میں اب یہ دستور نافذ ہے کوئی موڑ اور چوک پہ کھڑا نہ ہوا کرے گا مکان سے نکلتی بالکونی پر یا محلے کے تھڑے پہ کوئی نہ بیٹھا کرے گا گفتگو فقط معلوم ...
مزید پڑھیں »ماہانہ محفوظ شدہ تحاریر : مئی 2021
شکست
اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی لاش مدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تها دوچار دل کو ہر طرح سے برباد کیا ہے میں نے جب بهی راہوں میں نظر آئے حریری ملبوس سرد آہوں سے تجهے یاد ...
مزید پڑھیں »بلوچ شعوری و فکری سیاست کے امام یوسف عزیز مگسی
بلوچ تاریخ کے دیومالائی کردار یوسف عزیز مگسی 1908 میں مگسی قبیلے کے نواب قیصر خان کے گھر جھل مگسی میں پیدا ہوئے۔ ذہین، دور اندیش بظاہر لبرل قیصر خان نے اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کا جدید انداز میں اہتمام کیا۔ یوسف عزیز کی والدہ سردار پسند ...
مزید پڑھیں »پردیسی لڑکےکا خط
اب میں تجھ کو کیا بتلاؤں ہونی اَن ہونی کے جتنے دھاگے جوڑوں جتن کروں یا ڈھونگ رچاؤں اس نگری سے جی نہیں جُڑتا لوگ تو یہ بھی اچھے ہوں گے لیکن ان کے دل اور سڑکیں ایک ہی جیسے ٹھنڈےہیں ہنستا بستا شہر ہے پھر بھی چاروں سمتیں ...
مزید پڑھیں »پردیسی لڑکےکا خط
اب میں تجھ کو کیا بتلاؤں ہونی اَن ہونی کے جتنے دھاگے جوڑوں جتن کروں یا ڈھونگ رچاؤں اس نگری سے جی نہیں جُڑتا لوگ تو یہ بھی اچھے ہوں گے لیکن ان کے دل اور سڑکیں ایک ہی جیسے ٹھنڈےہیں ہنستا بستا شہر ہے پھر بھی چاروں سمتیں ...
مزید پڑھیں »بے وفائی!
غصہ تھوک دو پانی پی لو اب گہری سانس لو کینوس پر ایک بلی پینٹ کرو بغیر دم کے پھر مسکرا کر پینٹنگ کو اسٹور روم میں پھینک آو جلد ہی اس بلونگڑی کو کوئی چوہا کھا جائے گا۔
مزید پڑھیں »بیوہ سڑکیں انتظار کرتی ہیں
قرنوں سے قائم کشادہ سڑکیں کل کی بنی چند گلیوں سے سہم گئی ہیں مرے شہر میں اب یہ دستور نافذ ہے کوئی موڑ اور چوک پہ کھڑا نہ ہوا کرے گا مکان سے نکلتی بالکونی پر یا م±حلے کے تھڑے پہ کوئی نہ بیٹھا کرے گا گفتگو فقط ...
مزید پڑھیں »نامکمل، غیر مختتم دائرے
معاشی، معاشرتی اور تہذیبی تضادات دائرے بناتے ہیں ہم تنگ دائروں میں گھومتے رہتے ہیں دائروں کا غیر مختتم سفر سوچ کی ہر سطح ایک دائرے کے مانند بھوک کے دائرے خوف کے دائرے انا اور تشہیر کے دائرے بے یقینی کے دائرے موت کی وحشت کے دائرے دائرے ، ...
مزید پڑھیں »بازار کا بُت
وہ نکلتا تو روز ہی تھا لیکن ہر روز اُس کے نکلنے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے بازار کو یوں اپنی لپیٹ میں لے لیتی تھی جیسے یہ آگ پہلی اور آخر بار لگی ہو۔ پورا بازار ہیجان بھرے دھک دھک کرتے ایک بڑے سے دل ...
مزید پڑھیں »عشق کا حیرت کدہ
ڈاکٹر شاہ محمد مری کی یہ کتاب ’مستیں توکلی‘ جب پڑھنا شروع کی تو اسی انداز سے جیسے کوئی بھی کتاب پڑھی جاتی ہے لیکن پڑھتے پڑھتے اس خوب صورت کتاب میں میرے وجود کا ذرہ ذرہ اس طرحinvolve ہوتاگیا کہ جو بیان سے باہر ہے۔ مست کی شاعری ...
مزید پڑھیں »