شناختی کارڈ

لکھو!
میں ایک عرب ہوں
اور میرا شناختی کارڈ نمبر ہے
پچاس ہزار
ابھی میرے آٹھ بچے ہیں
بہار کے بعد نواں آئے گا
تمھیں غصہ تو نہیں آرہا؟

لکھو!
میں ایک عرب ہوں
اپنے آٹھ بچوں کے لئے
میں مزدوروں کے ساتھ
پتھر توڑ کر روٹی لاتا ہوں
پتھر توڑ کر اپنے بچوں کے لئے،
کتابیں اور کپڑیں لے کے آتا ہوں
تمھارے دروازے پہ کھڑا بھیک نہیں مانگتا
نہ تمھارے ایوانوں کے رستے پہ کبھی چلا ہوں
کہیں تمھیں غ±صہ تو نہیں آرہا؟

لکھو!
میں ایک عرب ہوں
میرے نام کے ساتھ کوئی لاحقہ نہیں ج±ڑا
اک ایسے ملک میں صبر سے رہتا ہوں
جہاں لوگ ہر وقت غصے میں ہوتے ہیں
میری جڑیں
زماں و مکاں کے پیداہونے سےبھی پہلے کی ہیں
اور تاریخ کے واقع ہونے سے بھی پہلے کی ہیں
صنوبر و زیتون کے درختوں سےبھی پہلے کی ہیں
سرسبز زمین پہ یہ گھاس اگنے سے بھی پہلے کی ہیں
میرا باپ ایک محنت کش گھر سے آیا تھا
کسی مراعات یافتہ قبیل سے نہیں
اور میرا دادا ایک کسان تھا
جو نہ ٹھیک سے کچھ کھا پایا
اور نہ ہی ٹھیک سے جی پایا
م±جھے لکھنے پڑھنے سے بھی بہ±ت پہلے
آفتاب کے جیسے اپنا سر ب±لند رکھنا سکھایا گیا
میرا گھر کسی چوکیدار کی ک±ٹیا جیسا ہے
بانسوں اور خشک شاخوں سے بنا ہوا
کیا اب میری اوقات سے مطمئن ہو ؟
میرے نام کے ساتھ کوئی لاحقہ نہیں جڑا!

لکھو!
میں ایک عرب ہوں
میرے اجداد کے باغیچے
تم نے جلا ڈالے ہیں
اور وہ زمیں جس پر میں
اپنے بچوں کیلئے کاشت کرتا تھا
وہ میرے بچوں سمیت چھین ڈالا ہے
اور ہمارے لئے ان پتھروں کے سوا
تم نے کچھ نہیں چھوڑا
کیا ریاست ان پتھروں کو بھی
ضبط کر لینا چاہتی ہے؟
جیسے وہ ہر چیز ضبط کر چکی ہے

بہر حال

لکھو !
اور پہلے صفحے کے اوپر لکھو
میں انسانوں سے نفرت نہیں کرتا
نہ ہی میں کوئی قابض ہوں
لیکن اگر میں بھوکا ہوا
تو قابض کے بدن کا گوشت
میری خوراک ہوگی
خبردار رہو!
خبردار رہو!
میری بھوک
اور
میرے غصے سے۔۔!

ماہنامہ سنگت اپریل 2021

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*