Home » شیرانی رلی » ہو چکا میرا تماشہ کافی  ۔۔۔  ڈاکٹر فوقیہ مشتاق

ہو چکا میرا تماشہ کافی  ۔۔۔  ڈاکٹر فوقیہ مشتاق

مجھ پہ تیزاب نہ پھینک

میں تو خود جھلسی ہوئی روح لئے پھرتی ہوں

اب مرے حق میں نہ آواز اٹھائی جائے

نہ کسی ظلم کو تحریر یا تقریر میں لایا جائے

ہو چکا میرا تماشہ کافی

اور اک بات بتا دوں یہ بھی

چار سو پہرے لگانے والے

درو دیوار سے کیا ہوتا ہے

مجھ کو حاجت ہی نہیں اب کسی آزادی کی

منتظر ہوں میں نئی روح کی بیداری کی

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *