Home » پوھوزانت » عورتوں کے حقوق ۔۔۔ ضیاء الدین بلوچ

عورتوں کے حقوق ۔۔۔ ضیاء الدین بلوچ

“آپ نے اپنی بہن کو وراثت میں حق دیا؟”

“نہیں۔۔”

“آپ کے والد نے اپنی بہنوں کو جائیداد میں ان کا حصہ دیا؟”

“نہیں۔۔”

“میں، آپ اور ہمارے بھائی اچھے سے اچھے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کیا ہم نے اپنی بہنوں کو اچھی تعلیم دی؟”

“نہیں۔۔”

“کیوں نہیں میرے دوست؟۔

“ان کو معاشی انصاف چاہیے، ان کو شہری آزادی چاہیے، ان کو زبردستی شادی کرانے پر پابندی چاہیے،  ان کو روزگار کے مواقع چاہیے، ان کو معیاری تعلیم چاہیے، زنابالجبر کا خاتمہ چاہیے، ریپ کا خاتمہ چاہیے”

“پچھلے دنوں ایک خبر چھپی تھی کہ ایک لڑکی کو مدرسے سے واپسی پر ریپ کیا گیا ہے، وہ تو مکمل پردے میں تھی،کیا فرشتہ اور زینب کی بھی بے پردگی کی وجہ سے ریپ ہوئی ہے؟ ہسپتال میں ایک دو سالہ بچی تک کو نہیں بخشا گیا کیا یہ سب بھڑکیلے لباس کی وجہ سے ہیں؟۔ ریپ لباس،عمر اور جنس کو نہیں دیکھتا یہ ایک سوچ ہے اس سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے”

“وہ جو سامنے لڑکی گزر رہی ہے نا اس بیچاری کے گھر والوں کی پتہ نہیں کیا مجبوری ہے جو  اسے نوکری کرنے کی اجازت دی ہے”

“کیوں؟ سولہ سال اس نے پڑھائی کی ہے اور سرکاری دفتر میں سترہ گریڈ کی نوکری ہے اب  بھلا اس میں کیا مسئلہ ہے؟”

“آپ کو پتہ ہے کہ سرکاری دفتروں میں مرد ہوتے ہیں۔ پتہ نہیں یہ ان کے درمیان کیسے رہ رہی ہوگی۔ ان کی ہوس سے بھرپور نظروں   کا سامنا کرتی ہوگی”

“تو اس سب میں اس لڑکی کا کیا قصور ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان مردوں کو گھر بٹھادو جن کی وجہ سے ایک عورت نوکری نہیں کر سکتی۔ بجاے اس کے کہ ایسی عورت کوگھر بٹھایا جاے جس نے ساری زندگی جدو جہد کی ہے”

“کہا تھا نہ کہ الٹی سیدھی کتابیں مت پڑھو اس سے دماغ خراب ہوجاتا ہے۔ تم بھی ان لبرلز کے نرغے میں آگئے۔جو بھی ہو بھئی عورتوں کو باہر نہیں نکلنا چاہیے”

“کیوں بھلا؟”

“کیوں کہ یہ “مرد” کی غیرت کے خلاف ہے، جہاں عورتیں گھروں سے نہیں نکلتیں وہاں کے “مرد” سر اٹھا کر چلتے ہیں، عورت  اگر نوکری کے لیے بھی باہر نکلے گی تو یہ “مرد” کے کمزور ہونے کی نشانی ہے۔ عورت کے کام کرنے سے “مرد” کی عزت پر بٹہ لگ جاتا ہے”

“عورت کو نوکری کرنی چاہیے یا نہیں۔گھر سے باہر نکلنا چاہیے یا نہیں۔وہ الگ بحث ہے۔اس میں پڑے بغیر یہ بتا دیجیے کہ آپ نے ان سب کو صرف اور صرف مرد کے ساتھ نتھی کردیا۔اس میں عورت خود کہاں ہے؟ وہ کیا ہے؟ صرف مرد کی ملکیت میں آئی ہوی کوئی چیز؟؟؟”

“چھوڑو یار کوئی اور بات کرتے ہیں۔۔۔۔”

Spread the love

Check Also

خاندانوں کی بنتی بگڑتی تصویریں۔۔۔ ڈاکٹر خالد سہیل

میں نے شمالی امریکہ کی ایک سہہ روزہ کانفرنس میں شرکت کی جس میں ساری ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *