Home » شیرانی رلی » اُڑن کھٹولہ ۔۔۔ سیمیں درانی

اُڑن کھٹولہ ۔۔۔ سیمیں درانی

میں تو تنہا

سوچوں میں غلطاں ہوتی ہوں

کہ اچانک

اک اڑن کھٹولہ آتا ہے

جس کا رسہ

ابو جی نے تھاما ہوتا ہے

اور امی جی

دعاؤں سے بھرپور

لوریاں گنگنا رہی ہوتی ہے۔

ہم تینوں

کہکشاں کی سیر پہ نکلتے ہیں۔

اور میری سگھڑ امی جی

وہیں سے گیلیکسی. کچھ اون کے رنگ برنگ گولے چن کر، مجھے سردی سے بچانے کو

سویٹر بن دیتی ہے

اسی دوران ابو جی۔

سورج۔مریخ اور زحل کے پوشیدہ اسرار کی مٹی سے

مجھے لیپ کردنیاوی غلاظتوں سے پاک کر دیتے ہیں

یوں میں زمینی بھبھوت کی جگہ

افلاکی بھبھوت جما لیتی ہوں

پھر ماں چندا ماما سے ٹھنڈک لیکر

میرے کالجہ ٹھنڈا کرتی ہے

تو ابو جی کائنات سمیت تمام تر

قوتیں نچوڑ کر

اپنے ہاتھوں کے چلو بھر بھر

مجھے سیریلیک کی بمانند کھلاتے ہیں۔ کبھی مریح اورزحل کا پانی بلاتے ہیں۔

پھر ہونہی دن کا،سورج

اپنی مسکراہٹ سجائے

ہم تینوں کو آگاہ کرتاہے

کہ فراق کا،وقت آ پہنچا

چاند کی بڑھیا

چرخا کاتنا،چھوڑ،کر

جب ہمارے کھٹولے میں آن بیٹھی ہے

تو میں آہستہ آہستہ

اپنے آنسوؤں سے

اسکے کاندھوں کا،مساج کرتی ہوں

تو وہ بانجھ بڈھی

میری بٹیا رانی کہہ کر

مجھے سینے سے لپٹا لیتی ہے

چاند کو پلک جھپکتے پکڑتی ہے

اور میں۔ چندا،ماموں اور ادھر کی چرخہ کاتنے والی بڑھیا

ایک سیلفی لیتے ہیں۔

یہ سیلفی

صبح کا،پہلا،ستارہ بن کر

سورج کے،ساتھ ٹمٹمانے لگتی ہے

امی اور،ابو

سورج کا،اشارہ سمجھ جاتے ہیں

اڑن کھٹولہ زمین پہ اتارتے ہیں

اور،میں دوبارہ

انسانی حیوانوں کی روشنی میں سانس لینے لگتی ہوں

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *