Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔ امداد حسینی

غزل ۔۔۔ امداد حسینی

کیا پوچھو ہو:“کون ہو آپ؟“

”آپ ہمارے مائی باپ!“۔

 

پھانسی پہ چڑھانا ہے کیا؟

لیتے ہو جو گردن کی ناپ!۔

 

ناچوں میں بھی ٹانڈؤ ناچ،

دینا تو مڑدنگ کی تھاپ!۔

 

آپ کریں جو پاپ وہ پْن،

ہم جو کریں وہ پْن ہے پاپ!۔

 

پاگل ہیں انہیں بکنے دو،

بکتے ہیں جو اناپ شناپ!۔

 

گوٹھ ہیں یہ انسانوں کے،

سْرجانی، کاٹھوڑ، گڈاپ!۔

 

پر تو سب کے کاٹ دیے،

کٹ نہ سکی پر اْن کی چاپ!۔

 

چھینٹ پہ خون کے چھینٹے ہیں،

دھونے سے نہ دھلے گی چھاپ!۔

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *