Home » شیرانی رلی » غزل ۔۔۔  امداد حسینی

غزل ۔۔۔  امداد حسینی

کون سا آپ کے گھر جائیں گے؟

راہ ہے ہم بھی گزر جائیں گے!

 

اشک ہوں، مے کہ لہو، جام اپنے

شام آئے گی تو بھر جائیں گے!

 

اور جانا ہے کہاں اے جاناں

تم جدھر جاؤ اْدھر جائیں گے!۔

 

مَل کے چہرے پہ لہو کی سرخی

اْن کے ہاں تابہ سحر جائیں گے!۔

 

دیکھ ہم تیرے بنا زندہ ہیں

تم نے سمجھا تھا کہ مر جائیں گے!۔

 

جگ نے چھوڑا تو ترے پاس آئے

تم نے چھوڑا تو کدھر جائیں گے؟

 

سورج اْگتا ہوا نِت دیکھیں گے

اک یہی کام تو کر جائیں گے!۔

 

اچھے دن بھی تو گزر جاتے ہیں

یہ بْرے دن بھی گزر جائیں گے!۔

Spread the love

Check Also

سوچوں کے مضافات ۔۔۔ نسیم سید

روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *