Home » شیرانی رلی (page 7)

شیرانی رلی

February, 2022

  • 10 February

    When Great Trees Fall — Maya Angelou

    When great trees fall, rocks on distant hills shudder, lions hunker down in tall grasses, and even elephants lumber after safety. When great trees fall in forests, small things recoil into silence, their senses eroded beyond fear. When great souls die, the air around us becomes light, rare, sterile. We breathe, briefly. Our eyes, briefly, see with a hurtful clarity. ...

  • 10 February

    دھرتی ماں اور بلوچ بیٹی! ۔۔۔ بابر علی اسد

    اے ارض ِ خوابِ حسیں سلامت کہ میرے پْرکھوں کی بجھتی آنکھوں نے تجھکو دیکھا۔۔۔ تو تجھ کو تعبیر کر چھوڑا۔۔ تیری ہی خاطر تیاگ ڈالے حقیقتوں کے سبھی میّسر خزانہا? عظیم سب نے دھڑکتے بوڑھے، جواں دلوں نے تو اپنے جسموں کی روح تیری اداس مٹی میں  پھونک ڈالی۔۔۔ تیرے خرابوں کو نقش بخشے۔۔۔ تْو بے زباں تھی!۔ زبان ...

  • 10 February

    غزل ۔۔۔  تسنیم عابدی

    براہِ دشتِ  خرد  دل  کہیں بھٹکتا ہے گماں کے شہر سے آگے یقیں بھٹکتا ہے   جہاں خاک پہ دم ہورہا تھا کْن فَیکْن شبِ الست کا وعدہ وہیں بھٹکتا ہے   زمانہ واقفِ خوئے گریز ہے لیکن کبھی کبھی دلِ گوشہ نشیں بھٹکتا ہے   ہمارے سر پہ رہا عشق زاد کا سایہ دل اِ س مکان سے آگے ...

  • 10 February

    لاپتہ ۔۔۔  سعدیہ شکیل

    میں کئی ڈیہاڑیاں توں لاپتہ ہاں خپرنی کتھ ہے او سوچ میڈی جیندے حصار اچ قلم میڈاہا خبر نی کتھ ہن قلم دیاں ڈسکیاں خبر نی کتھ ہن خیال میڈے خبر نی کتھ میں ونیج گئی ہاں خبر نی میکوں یا میں میں اوں ویلھے کوں کھا گئی ہاں۔۔۔ جو میڈی روح وچ قیام ہے جیندا میڈی حیاتی مقام اے ...

  • 10 February

    فاطمہ حسن

    ٹھنڈی جگہ پہ کیسے وہ سویا ہے رات بھر اس دکھ میں آسمان بھی رویا ہے رات بھر   اک نام آنسو بن کے ٹپکتا تھا بوند بوند تکیے کو آنسوؤں سے بھگویا ہے رات بھر   تسبیح کب سکون مرے دل کو دے سکی دانوں پہ اس کا نام پرویا ہے رات بھر   اک ہاتھ تھامتا تھا کٹھن ...

  • 10 February

    غزل ۔۔۔  حبیب الرحمن

    کہنی بات نگار شات میں کبھی اشعار کی صورت خیال ڈھونڈ ہی لیتا ہے اظہار کی صورت   رہتے ہیں کچھ لوگ بگاڑ کے درپے نکل آئے کاش سُدھار کی صورت   نفی اثبات میں پایا رازِ زندگی پہناں انکار کے رنگ میں کبھی اقرار کی صورت   رکھتے ہیں روشن اُمید کی شمعیں سماج کی لاج،قلمکار کی صورت   ...

  • 10 February

    یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے ۔۔۔  شکیل بدایونی

      فلمی گیت   یہ زندگی کے میلے یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے افسوس ہم نہ ہوں گے یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے دنیا ہے موجِ دریا قطرے کی زندگی کیا پانی میں مل کے پانی، انجام یہ کہ فانی دم بھر کو سانس لے لے یہ زندگی کے میلے ...

  • 10 February

    شہرسورج کا ہوں۔۔۔افضل مراد

    شہرسورج کا ہوں بحرو برکی سبھی وسعتیں مجھ سے منسوب ہیں گوات کا در ہوں میں دور نزدیک ہراک کوازبرہوں میں مجھ کو اپنوں سے دوری کی دے کر سزا کبھی بیچاگیا پھرخریداگیا پر مری چاہتوں میں کوئی فرق آیا نہیں گیت گاتا رہاگنگناتا رہا ساحلوں،کشتیوں پانیوں پر صبح شام جیون بتاتا رہا     شہرسوج کا ہوں پریہاں نیلگوں ...

  • 10 February

    تہنیت ۔۔۔  نسیم سید

    نوازشیں ہیں وقت کی کہ آ ج پھر ہمارے ہاتھ پر دھری ہیں مہلتیں اب کے سال پھرانہیں گنوا ئیں گے؟ کہ وہ جو وحشتوں کی بھیڑبھاڑمیں کھو دیا کہیں وہ اپنا چہرہ ڈھوند لا ئیں گے تازہ مہلتوں کی تہنیت عزیزو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جانے کیوں!۔ دل میں اک ہمک سی ہے یقیں سا ہے کہ جیسے اب کے سال کی کتا ...

  • 10 February

    مجال ۔۔۔  سیمیں درانی

    اے زندگی بنی تیری بندگی یہ جو گھڑی گھڑی کا حساب ہے نہ سود ہے نہ زیاں یہاں یہ تو مثل راندہ خوار ہے کہاں کے سجود، کن کے وجود جو پلٹ دے توْ، تو سب ہی مات ہے وہ ہے بے نیاز، تو ہے بے ثبات میرا وجود بھی خود،میں سراب ہے جو بِتا دیا یا بتا دیا فرق ...