Every single night When sleep plays coy with me I dream with open eyes Our shadows so unite Our thoughts drawn heart to heart But, you are distant still Every single night When sleep deceives my eyes And moonlight sails inside I clutch you near my heart It hurts like endless times But you are distant still Every single night ...
March, 2022
-
11 March
کتنا خون دینا ہوگا ۔۔۔ سعیدہ گزدر
یوں سِسک سِسک کر ایڑیا رگڑ کر کب تک بھیک پہ پَلنا ہوگا؟ اپنی محنت کے بَل پر عزت اور آزادی سے دو وقت کی روٹی ملے چھوٹا سا گھر ہو، تعلیم ملے علاج ہو اور دوا ملے محبت اور سچائی کے لیے جمہوریت اور خود داری کے لیے بس انساں بن کر جینے کے لیے بچوں کے موتی ...
-
11 March
آواز کا دم گھْٹ رہا ہے ۔۔۔ تسنیم عابدی
دل کو کاغذ پر اتار دیا ہے اور اب سینے میں خلا دھڑک رہا ہے اس خلا میں خاموشی کی چیخیں ہیں یہ چیخیں کبھی آنکھوں کے راستے نکل آتی ہیں اور کبھی لفظ و معانی کی بھول بھلیوں میں کھو جاتی ہیں مَیں ان چیخوں کے ملبے میں دب گئی ہوں مجھے میری خاموش چیخوں کے ملبے سے باہر ...
-
11 March
ہو چکا میرا تماشہ کافی ۔۔۔ ڈاکٹر فوقیہ مشتاق
مجھ پہ تیزاب نہ پھینک میں تو خود جھلسی ہوئی روح لئے پھرتی ہوں اب مرے حق میں نہ آواز اٹھائی جائے نہ کسی ظلم کو تحریر یا تقریر میں لایا جائے ہو چکا میرا تماشہ کافی اور اک بات بتا دوں یہ بھی چار سو پہرے لگانے والے درو دیوار سے کیا ہوتا ہے مجھ کو حاجت ہی نہیں ...
February, 2022
-
10 February
ایک نظم کی موت ۔۔۔ ن م دانش
چھوٹی چھوٹی چیزوں سے اک نظم بنانی ہے میں نے چھوٹی چھوٹی چیزیں جن کے گہرے دکھ ہیں سگریٹ کی خالی ڈبیا جس میں پینے والوں کے سب درد بھرے ہیں کاغذ کا اک ٹکرا جس میں آوازیں الفاظ حروف اور تاریخ میں بہنے والا خون جما ہے اک بچے کے خالی ہاتھ جس پہ مابعدالطبیعاتی جیون کا اک بوجھ ...
-
10 February
When Great Trees Fall — Maya Angelou
When great trees fall, rocks on distant hills shudder, lions hunker down in tall grasses, and even elephants lumber after safety. When great trees fall in forests, small things recoil into silence, their senses eroded beyond fear. When great souls die, the air around us becomes light, rare, sterile. We breathe, briefly. Our eyes, briefly, see with a hurtful clarity. ...
-
10 February
دھرتی ماں اور بلوچ بیٹی! ۔۔۔ بابر علی اسد
اے ارض ِ خوابِ حسیں سلامت کہ میرے پْرکھوں کی بجھتی آنکھوں نے تجھکو دیکھا۔۔۔ تو تجھ کو تعبیر کر چھوڑا۔۔ تیری ہی خاطر تیاگ ڈالے حقیقتوں کے سبھی میّسر خزانہا? عظیم سب نے دھڑکتے بوڑھے، جواں دلوں نے تو اپنے جسموں کی روح تیری اداس مٹی میں پھونک ڈالی۔۔۔ تیرے خرابوں کو نقش بخشے۔۔۔ تْو بے زباں تھی!۔ زبان ...
-
10 February
غزل ۔۔۔ تسنیم عابدی
براہِ دشتِ خرد دل کہیں بھٹکتا ہے گماں کے شہر سے آگے یقیں بھٹکتا ہے جہاں خاک پہ دم ہورہا تھا کْن فَیکْن شبِ الست کا وعدہ وہیں بھٹکتا ہے زمانہ واقفِ خوئے گریز ہے لیکن کبھی کبھی دلِ گوشہ نشیں بھٹکتا ہے ہمارے سر پہ رہا عشق زاد کا سایہ دل اِ س مکان سے آگے ...
-
10 February
لاپتہ ۔۔۔ سعدیہ شکیل
میں کئی ڈیہاڑیاں توں لاپتہ ہاں خپرنی کتھ ہے او سوچ میڈی جیندے حصار اچ قلم میڈاہا خبر نی کتھ ہن قلم دیاں ڈسکیاں خبر نی کتھ ہن خیال میڈے خبر نی کتھ میں ونیج گئی ہاں خبر نی میکوں یا میں میں اوں ویلھے کوں کھا گئی ہاں۔۔۔ جو میڈی روح وچ قیام ہے جیندا میڈی حیاتی مقام اے ...
-
10 February
فاطمہ حسن
ٹھنڈی جگہ پہ کیسے وہ سویا ہے رات بھر اس دکھ میں آسمان بھی رویا ہے رات بھر اک نام آنسو بن کے ٹپکتا تھا بوند بوند تکیے کو آنسوؤں سے بھگویا ہے رات بھر تسبیح کب سکون مرے دل کو دے سکی دانوں پہ اس کا نام پرویا ہے رات بھر اک ہاتھ تھامتا تھا کٹھن ...