Home » قصہ (page 9)

قصہ

July, 2020

  • 4 July

    شام ڈھلے ۔۔۔ نیلم احمد بشیر

    اب تو عادت سی بن گئی ہے۔ میں شام ڈھلتے ہی لارنس باغ کی سیر کو نکل جاتا ہوں۔ لارنس مجھے سحر زدہ کر دیتا ہے۔ تازہ ہوا، خوشگوار فضا، قدیم، سرسبز، خوبصورت، شاہانہ انداز میں ایستادہ وہ درخت مجھے ہر شام متوجہ کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ اور پھر درختوں پر لٹکی ہوئی بڑی بڑی سیاہ چمگادڑیں بہت عجیب ...

  • 4 July

    کھڑکی ۔۔۔ ڈاکٹر فاطمہ حسن

    شہر میں بلکہ دنیا میں پھیلی وبا کی وجہ سے آج کل میں کمرے میں بند ہوں۔ میرے باہر کی دنیا بس ایک بڑی سی کھڑکی سے نظر آتی ہے جو گھر کے لان کی طرف کھلتی ہے۔ اس کھڑکی کو پتا نہیں کیوں فرینچ ونڈو کہا جاتا ہے۔ شاید فرانسیسیوں کی حسِ جمالیات نے ایسی کھڑکیاں قدرتی مناظر سے ...

June, 2020

  • 12 June

    ہوم ورک ۔۔۔ مصطفی مستور/شائستہ درانی

    شروع شروع میں سب کچھ بہت دھیرے دھیرے گذرتا تھا۔ہر کام کی جیسے برسوں کی عمر تھی۔جب اپنا ماتھا پونچھنے کے لئے ہاتھ اٹھاتا یوں لگتا گھنٹوں بیت گئے ہوں۔جب  بیٹھتا سوتادوڑتاتو لمبی شامیں تھیں جو ختم ہی نا ہوتیں تھیں۔  گلیاں کتنی طویل ہوا کرتی تھیں۔اور جب درخت پر چڑھتے تھے تو اتنا اونچا لگتا جیسے آسمان تک جا ...

  • 12 June

    کہانی ایک سفر کی ۔۔۔ فاطمہ حسن

    “میں تم لوگوں سے الگ ہورہی ہوں ” اس نے کہا اور وہیں ٹھہر گئی  جہاں وہ لوگ پہنچے تھے۔ ان میں دو عورتیں تھیں اور دو مرد۔ رْک جانے والی عورت “ب” نے کہا “مجھے میرا تجربہ  بتارہا ہے کہ ہم غلط سمت  میں چل رہے ہیں۔ اس سفر کا حاصل کچھ نہیں ہوگا۔ اس طرح بھٹکتے رہنے سے ...

  • 12 June

    سنہری پہاڑ ۔۔۔ سبین علی

    برف سے ڈھکی اْس فلک بوس چوٹی  کا نام سنہری پہاڑ  کیوں پڑا اس بارے میں بیس کیمپ کی قریبی بستی میں کئی کہانیاں مشہور تھیں۔ وہاں چاندنی راتوں میں چاند کے ساتھ ساتھ تمام ستارے بھی زمین کے بہت قریب آ جاتے۔ نیچے وادی میں دیودار کی لکڑی سے تعمیر گھروں اور اپنے آتش دانوں میں چیڑ کی خوشبودار ...

  • 12 June

    وبا ۔۔۔ سمیرا کیانی

    ”آپی ہم کل سے کام پر نہیں آ  سکیں گی۔بڑی کلاس  ہے  اور پڑھائی  بھی بہت مشکل ہے۔“ ”اچھا۔۔۔۔۔“ اس نے حیرت سے کہا۔امید جو نہیں تھی کہ وہ  ایسے جانے کے لئے تیار ہو جائیں گی۔ اصل مسئلہ  تو  یہ تھا  کہ اب وہ کوئی نئی  کام والی کہاں سے اور کیسے ڈھونڈے گی؟چوری  چکاری نہ کرنے والی  اور  ...

May, 2020

  • 5 May

    پھولوں کے آنسو ۔۔۔ مصطفےٰ کریم 

    وہ پتھریلا راستہ جو پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر واقع عیسیٰ خیل گوٹ جاتا تھا اس پر شاہ زمان چلتے چلتے رک جاتا۔ اسے ہنسی آجاتی، بغیر کسی وجہ کے اور وہ رائفل کی نلی سے پسینہ سے تر پیشانی کو سہلانے لگتا۔ گوٹ اتنادور نہیں تھا۔ پگڈنڈی پہاڑوں کی ڈھلان اور پہاڑیوں پر سے گزرتی تھی اسی لیے ...

  • 5 May

    گھاؤ ۔۔۔ فرزانہ خدرزئی

    بابا آج تم نے بہت دیر کردی۔دیکھ سارا سکول خالی ہو گیا۔اب تو چوکیدار نے بھی کہہ دیا کہ پندرہ منٹ انتظار کروں گا۔۔۔تیراباپ نہیں آیا تو میری ذمہ داری ختم پھر مجھے اسکول بند کرنا ہوگا۔۔۔تو نے اتنی دیر کیوں لگا دی؟ سلیم نے شاکی لہجے میں سوال کیا۔۔۔خیالات میں ڈوبے رشید نے متوجہ ہوتے ہوئے تھکے تھکے انداز ...

  • 5 May

    انجیر کی کھڑکی ۔۔۔ عابدہ رحمان

    مورت تنگ سی گلی میں چلتے چلتے موڑ مڑ گئی۔ اس گلی میں زیادہ تر خواجہ سراؤں کے گھر تھے۔ گلی کے موڑ پر فردوس گرو جی کا گھر آتا ہے۔بڑی سی بنا پٹ کی کھڑکی سے اس کو جاتے ہوئے افشاں نے آواز دی،’’جمعرات مانگنے جا رہی ہے؟“ ”ہاں جمعرات مانگنے جارہی ہوں ……  خدا کے نام پر کشکولِ ...

  • 5 May

    اپنا دادا بھی ایک کردار ہوتا ہے ۔۔۔ نبیلہ کیانی

    دینہ سٹیشن کے قریب ہی ہمارے ایک میزبان چچا کا گھر تھا۔ گاؤں کہ جس کا نام گڈاری ہے جاتے ہوئے میں اور ابی ان کے پاس چند دن کے لئے ٹھہرے تھے۔ شام کا وقت ابی کو گھر میں پابند نہیں رکھ سکتا تھا۔ ان کے لئے شام کا وقت تھا سسر کے لئے، دوستوں سے ملنے کے لئے ...