Home » Javed Iqbal (page 363)

Javed Iqbal

سنگت اکیڈمی آف سائنسز

 کوئٹہ عابد میر سنگت کی ماہانہ فکری نشست کا انعقاد سولہ نومبر کی شام مری لیب میں ڈاکٹر منیررئیسانڑیں کی صدارت میں ہوا۔ نشست کے دیگر شرکا میں جیئند جمالدینی، جاوید اختر،آغا گل، وحید زہیر، افضل مراد، سرورآغا، نصراللہ وزیر، ڈاکٹر غلام محمد کھیترانڑ، شاہ محمد مری،ڈاکٹر عطااللہ بزنجو، کامریڈ کلیم، کلا خان، عبداللہ دشتی، رازق الفت اور عابد میر ...

Read More »

عورت ،استحصال اور ہمار ا معاشرہ ۔۔۔ محمد نواز کھوسہ

عورت کے کئی روپ ہیں۔کئی کرداروں میں عورت کو اہم ہستی سمجھا جاتا ہے۔ماں ،بہن ،بیٹی اور بیوی کی روپ میں اس کی عزت و عظمت مسلمہ رہی ہے۔خون ریز لڑائیاں عورت کے بیچ میں آنے سے رک جاتی تھیں۔عورت ہی کے خاطر خون ریز لڑائیاں بھی تاریخ کا حصہ رہی ہیں موجودہ دور میں عورت ایک کھلونا بن کر ...

Read More »

غالب فرید ۔ جاسم اکبر ۔ آسناتھ کنول ۔ مرزا بشیر

محترم شاہ محمد مری اسلام علیکم! امید ہے مزاج گرامی بخیر ہوگا۔ بھائی نور محمد شیخ کی مہربانی سے کبھی کبھی سنگت نظر نواز ہوجاتا ہے اور میں ہر بار اس سے لطف اندوز ہوتا رہتا ہوں۔ اکتوبر کے شمارے میں مجید امجد کی نظم ” شاعر“ پرانی شراب نئی بوتل کے مصداق سرور دے گئی۔ ارشاد مستوئی کے قتل ...

Read More »

ریحانہ جباری کے نام ۔۔۔ غنی پہوال

(جنہیں 25 اکتوبر 2014 کو ایران میں پھانسی دیدی گئی) ماںتم تو جانتی ہو نا ں مجھے زندگی سے کس قدر پیار ہے وہ دن یاد ہے تمہیں جب کِچن مےں اےک کاکروچ آےا تُم خوف اور کراہت سے چیختی ہوئی مجھ سے ٹکرائی اور میرے ہاتھوںسے میریے بچپن کی گڑیا گر کر ٹوٹ گئی تم مسلسل چیختی رہی ماردو،مار ...

Read More »

غزل ۔۔۔ حضرت عثمان مروندی لال شہباز قلندر

نمی دانم کہ آخر چوں دمِ دیدار می رقصم مگر نازم بہ ہر صورت بہ پیشِ یار می رقصم تو ہر دم می سرائی نغمہ و ہر بار می رقصم بہ ہر طرزِ کہ می رقصانیم اے یار می رقصم تو آں قاتل کہ از بہر تماشا خون می ریزی من آں بسمل کہ زیرِ خنجرِ خوں خوار می رقصم ...

Read More »

غزل ۔۔۔ ڈاکٹر علی دوست بلوچ

عمر تنہائی میں بسر کرنا اب نہ خوابوں کو ہمسفر کرنا جس کو موج ہوا مٹاڈالے گفتگو اتنی مختصر کرنا باب خواہش سے لوٹنے والے خواب تحریر خاک پر کرنا چھاﺅں پیڑوں کی جب گلی بدلے دھوپ کی سمت میں سفر کرنا میری آنکھوں کو اپنے چہرے تک آسمانوں کی راہگزر کرنا

Read More »

نظم ۔۔۔ غالب عرفان

ہم آج اپنے ہی خون میں تر بہ تر کھڑے، اک قبیح منظر کے سامنے ہیں ندامتوں کا پہاڑ سر پر اٹھائے اب تک نہیں تھکے ہیں ہوس کے دلدل میں دھنس رہے ہےں دلوں میںنفرت کی شعلگی سے ہماری صورت پگھل رہی ہے یہ کیسی آتش ہے؟ کیسا لاوا ؟؟ کہ ہر تعصب کی شکل، سیل رواں میں ڈھل ...

Read More »

شوکت صحرائی

(عطا اللہ مینگل ئِ ماہ اگست ئِ تہا شاعرا پوٹوارا دیست کہ اچ عدالتہ کمرہا دراحت ہندگایت ۔ جنگ اخبارا، آئی پوٹو دراحت شاعرا چائی اثر زرُت ، اےے گالا نائے پر بست۔) مناعرض اِنت گون رب ئِ کِردگارا نظر شانک دنت بلوچانی ڈگارا پہ حونان گپت مرداں کوہسارا کلیت اش دات دستا واجہارا ہدایت اش کُتگ سک اَشکارا بُبُوننگانی ...

Read More »

سعدیہ بلوچ

میں، تیرے عشق دی امام بس تو نیّتاں نیت باقی سارا میرے تے

Read More »

یہ دس نظمیں ۔۔۔ علی بابا تاج

(ایک رَو میں لکھی گئی نظمیں) 1 چھوٹی عمر ہی سے ہم نے کتابیں پڑھیں خوب پڑھیں ہمارے والدین خوش ہوتے تھے ہم پڑھ رہے تھے ہم اپنی شرارتوں کو انگلیوں پر گن سکتے ہیں خوشی کو ہمیشہ معنویت کے پیوند لگائے سچ ہے جن باتوں پر لوگ سوتے جاگتے خوش ہوتے رہے ہم معنی تلاش کرتے رہے ہم کتابیں ...

Read More »