کہانی

ادل بدل

”چوہدری جی! لٹیا گیا، کسے نوں منہ دکھانڑ جوگا نہیں رہیا…“۔واویلا سن کر گہری نیند سویا ہوا زمیندار ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھا۔ تیزی سے حویلی کے اندرونی حصے سے باہرکی طرف لپکا۔ نکلتے قد،گھنگریالے بالوں والا خوشرو چوہدری دلاور جسے ہر کوئی "نکا چوہدری” کہ کر پکارتا تھا، ابھی اپنی ...

مزید پڑھیں »

آنے والا کل

  ”ایک بھی آواز نہیں ………… بچے کو کیا ہوا؟“ زرد شراب کا پیالہ ہاتھ میں لیے سرخ ناک والے کُنگ نے یہ کہتے ہوئے اگلے گھر کی طرف سر کو جھٹکا دیا۔ نیلی کھا ل و ا لے آ ہ و و نے اپنا پیالہ نیچے رکھا اور د ...

مزید پڑھیں »

گھوم چر خڑا گھوم

  جابجا رسیوں سے مضبوطی سے گانٹھ دی گئی۔ بدرنگی چپلوں میں گرد میں اٹے، کٹے پھٹے پیر سائیکل کے پیڈل پر دائرے میں گھوم رہے تھے۔ پہیوں سے اٹھتی دھول میں بگولے سے بنتے تھے۔ رمجو کو سائیکل آگے دھکیلنے کے لیے اپنے پیروں پر پورے تن کا زور ...

مزید پڑھیں »

تیسری رات

  میں نے خواب دیکھا کہ میری پیٹھ پر ایک چھ سال کا بچہ بیٹھا ہے۔یہ بلا شبہ میرا ہی بچہ ہے۔لیکن کچھ عجیب سی بات تھی کہ خواب ہی میں مجھے نہ معلوم کس طرح علم تھا کہ یہ بچہ نابینا ہے۔اور یہ کہ اس کی چندیا نیلے رنگ ...

مزید پڑھیں »

ہیپی اولڈہومز

” سالا چریا مغز! بک بک کیے جانا تو اس کی پرانی خو ہے۔ اب حرامزادے کو کان بھی لگ گئے ہیں“۔ بائو جی ساری زندگی نستعلیق ہونے کی پریکٹس کرتے رہے۔ مرتے ہی جانے کیوں گالیاں بکنے شروع ہو گئے تھے۔ اوپری لب پر پھیلی ہوئی راکھ رنگ مونچھیں ...

مزید پڑھیں »

موچی

  اس کا چہرہ زرد ہے ۔ وہ سڑک کے کنارے دھوپ میں ناامید اور مایوس بیٹھا ہے اور اس کی نگاہیں سب سے پہلے پاس سے گزرنے والے لوگوں کے پیروں پر پڑتی ہیں، یہ دیکھنے کے لئے کہ آیا اُس کے جوتے پھٹے ہوئے ہیں کہ نہیں؟ تاکہ ...

مزید پڑھیں »

کسان کی بیٹی

  نازو اپنے خیالات میں مگن پشتو کا ایک گیت گنگنا رہی تھی۔ ” اے رنگ ریز کل عید ہے ۔ میرے کپڑوں کو جامنی رنگ دو کہ میں نازنین ہوں۔ میرے کپڑوں کو کئی باررنگ میں ڈبو دو۔ ”ہاں کل عید ہے خوشیوں اور مسرتوں کا دن۔ چھوٹے بڑے ...

مزید پڑھیں »

شہ رگ

  نہر کا پاٹ چوڑا تھا‘ اور پانی کا بہاﺅتیز تھا۔ کبھی مورنی سی پیلیں ڈالتابھنور سا گھومتا‘ کبھی پنہاری سی گاگریں لڑھکاتا ‘چھلیں اُڑاتا‘ نہر کے ان عنابی رنگ پانیوں میں عورتیں نہاتیں تو اموکو اپنی گابھن بکریوں کی طرح رس بھری معلوم ہوتیں۔ اُن بکریوں کی طرح جن ...

مزید پڑھیں »

پذيرائی

  وہ زَد آلودگی کا پہر، وہ دن کی آخری کِرنیں اُس اداسی بھرے چھرے پر اپنا عکس چھوڑ جاتی ۔ معمول کے مطابق آج بھی ڈھلتے سورج نے اُسے افسردہ کردیا۔ وہ ہر روز اسی سوال پہ سوچتا اور جواب حاصل کیٸے بغیر ہی گھر کو لوٹتا۔ آج بھی ...

مزید پڑھیں »

نیل پالش

وہ کون تھی کہاں سے آئی تھی۔ یہ راز کوئی نہیں جانتا تھا۔ مگر اس عورت کا تیزاب سے مسخ شدہ چہرہ، اس امر کا گواہ تھا کہ تھی وہ بد کردار اور بے وفا بھی، جبھی تو اپنی مردانگی جتاتے ہوئے کسی مرد نے اُس کا حسن اور نسوانیت ...

مزید پڑھیں »