نو آبادیات میں غریب ۔۔۔۔۔۔۔ شعیب شاداب
عشاءکی آذان ہوچکی تھی اور گرج چمک کےساتھ بارش برس رہی تھی۔رات کی گُھپ چارسُو پھیلی ہوئی تھی۔آسمانی بجلی کی چمک، گرج دار آواز کے ساتھ لگاتار سمندرپر پڑرہی تھی…
عشاءکی آذان ہوچکی تھی اور گرج چمک کےساتھ بارش برس رہی تھی۔رات کی گُھپ چارسُو پھیلی ہوئی تھی۔آسمانی بجلی کی چمک، گرج دار آواز کے ساتھ لگاتار سمندرپر پڑرہی تھی…
رات ہے اور سنگم ہے ایک لڑکے اور لڑکی کا۔ جس طرح ہر پل کا اپنا سحر ہوتا ہے،اس طرح رات کا بھی اپنا فسوں ہے، اپنے تارے ، تجلیاں…
اِلّہ مل آتا جنگ جیھڑہ نا سبب آن سیال تون لٹّوئی اسُّون، سیال ئِ کہِیی گمرو میھڑا و مرکہ کننگ نا پبّی او متّا ماری ئس ہم کرین، ولے سیال…