ایک تھا پریمو کولھی
ایک تھا پریمو کولہی جس کے ہاتھہ تھے مٹی سے لٹے ہوئے بھرے ہوئے ۔۔ دوسرا تھا ہجوم عاشقان جن کے ہاتھہ خون میں لت پت تھے پریمو کولھی مقتول…
ایک تھا پریمو کولہی جس کے ہاتھہ تھے مٹی سے لٹے ہوئے بھرے ہوئے ۔۔ دوسرا تھا ہجوم عاشقان جن کے ہاتھہ خون میں لت پت تھے پریمو کولھی مقتول…
وہ میرے شہر کی طرف چل پڑا ہے بڑھتی دھڑکن کو آنچل میں چھپا لو جلدی کرو گلابی بادلوں کی ٹکڑیاں مخملی آسمانی شال پر ٹانک دو فضا میں مدھر…
میں نے دیکھ لیا تھا وہاں آگ بھڑکنے والی ہے تاریخ کے باب سے کء صفحات میری آنکھوں کو گرد آلود کررہے تھے۔ میں آنکھیں بند نہیں کر سکتی تھی…
ماچے آ پہ ، قوماں، عواماں بحثاں کنغاؤں؟ ختم کنیں تباہی آں، ٹپاں او نقصاناں۔ بڑزاریں بیرکاں پاکیں جنگ ایغاں خلافا جہانی لیول ئے بھوتارانی !’’ ہمنگا مانا غایث کہ…
روح رقصاں ہے یوں جیسے مجذوب گھنگھرو مزاروں کے یا دائرہ وار صوفی بھنور خواب کے۔ گلابوں کے گلدستے بالکل وہی جیسے سانسوں کے ریشم میں سمٹے ہوئے چند لمحے۔…
بوڈ ھئی اھڑی جنھ وچ سبھ کجھ پانڑی چا گیا کھا گئے حق وڈیرے سارے جے کجھ رہ گیا پانڑی کھا گیا کنھن دا ساری عمر دا پورھیا کنھن غریب…
رنگ و آہنگ سے ہے سَجی خَلوت، پھول، خوشبو سی شبنمی خلوت یاد جھنکار بن کے اِترائی، گھنگھرووْں کی طرح بَجی خلوت گیت ہارے تَھکے ہوئے پنچھی، سْرمئی شام بن…
ہمیں ڈبو دیا ہے تمھاری صنعتی ترقی نے ترقی یافتہ دنیا آنکھیں کھولو گلوبل وارمنگ ہمارے سر پر کھڑی ہے ہم پانی کے اندر ہیں ہاری اور کسان اپنی زمین…
ظہیریں دل تو درمانا نواں پھولئے شتؤوپتہ ہما خانا نواں پھولئے الیکشن وقت پیذاغیں وذا گڑدی ہما نایاب انسانا نواں پھولئے کھسے شاہیں کھسے بھوتار ممبریں اشانی دین ایمانا نواں…
تمہاری آنکھوں میں روشنی کی لکیر کیسی مچل رہی ہے شفق کی لالی تو بجھ چکی ہے افق کی چاندی گماں کی سرحد سے دور چپ چاپ سو رہی ہے…
ہم رکھ کے اْسے چھجے پہ کہیں بْھول گئے ہیں شاید۔۔۔۔ وہ چیز جسے یک جہتی کہا کرتے تھے!۔ اب تو آس بھی بھکارن لگتی ہے برس آتے ہیں برس…
ان کو تائید شفق نہیں ملے گی جو سمجھتے ہیں اماں یہیں ملے گے ہم ایسے اجاڑ دیں دریا کشتی بھی یہاں نہیں ملے گی سیلاب کہہ رہا ہے ہنس…