شاعری

بھولنے تو نہیں دیں گے دنیا کو ہم

یاد ہے یا د ہے ایک اک مرحلہ یاد ہے بیس لوگوں کا وہ قافلہ ایک تاریک گھاٹی میں داخل ہوا اور پھر جیسے زنداں کا در کھُل گیا بھولنے تو نہیں دیں گے دنیا کو ہم ناتواں ہڈیاں کھاد بنتی رہیں اور کپاس کے کھیت میں دور تک بس ...

مزید پڑھیں »

بھولنے تو نہیں دیں گے دنیا کو ہم

یاد ہے یا د ہے ایک اک مرحلہ یاد ہے بیس لوگوں کا وہ قافلہ ایک تاریک گھاٹی میں داخل ہوا اور پھر جیسے زنداں کا در کھُل گیا بھولنے تو نہیں دیں گے دنیا کو ہم ناتواں ہڈیاں کھاد بنتی رہیں اور کپاس کے کھیت میں دور تک بس ...

مزید پڑھیں »

نظم

تاریکی میں اپنے ہاتھ مسلتے ہوئے بیٹھی تھی وہ “تم کیوں آج اتنی اداس ہو؟” — میں نے اپنے عاشق کو کھو دیا وہ میرے گہرے غم کے نشے میں ڈوب رہا تھا میں کیسے بھولوں؟ وہ جھولتا ہوا نکلا چہرے پر کرب اور ویرانی کا سایا میں بھاگی ، ...

مزید پڑھیں »

انتساب

انتساب آج کے نام اور آج کے غم کے نام آج کا غم کہ ہے زندگی کے بھرے گلستاں سے خفا زرد پتوں کا بن زرد پتوں کا بن جو مرا دیس ہے درد کی انجمن جو مرا دیس ہے کلرکوں کی افسردہ جانوں کے نام کرم خوردہ دلوں اور ...

مزید پڑھیں »

غزل

شہر آباد کیوں نہیں کرتے تم ہمیں یاد کیوں نہیں کرتے درد محسوس کیوں نہیں ہوتا کوئی فریاد کیوں نہیں کرتے ٹوٹ کر آسمان سے تارے پوری میعاد کیوں نہیں کرتے عشق پھرسے زمین بوس ہوا گہری بنیاد کیوں نہیں کرتے ڈھونڈنامت سکون دل بیکار پنچھی آزاد کیوں نہیں کرتے ...

مزید پڑھیں »

یہ محلوں ، یہ تختوں ، یہ تاجوں کی دنیا یہ انساں کے دشمن سماجوں کی دنیا یہ دولت کے بھوکے رواجوں کی دنیا یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے ؟ ہر اک جسم گھائل ، ہر اک روح پیاسی نگاہوں میں الجھن ، دلوں میں اداسی ...

مزید پڑھیں »

راز ازل

کوئی نہ جانے راز ازل کا کہ، دل جب ماتم کرتا ہے وہ خوشی کا لبادہ اوڑھے ہنسی کی جھنکارکی چلمن پیچھے بال پھیلائے مانگ میں چاہ کی راکھ سجائے دن رات، آہ و زاری کرتا ہے اس کے بین سن سن گھائل روح کلبلاتی پھرتی ہے پھر وہ گھائل ...

مزید پڑھیں »

بلوچستان(کھترانی ادب سے)

وطن منجا بلوچستان وطن منجا بلوچستان جتئے چلتن کوہ بولان جتئےچاغی گوادر مکران جتئےڈیرہ بگٹی کوہلو بارکھان جتئےتونسہ راجن پور ڈیرہ غازی خان وطن منجا بلوچستان وطن منجا بلوچستان جتئےشال سبی آواران جتئے مستونگ قلات خاران جتئے پنجگور کیچ کوہ سلیمان جتئے خضدار واشک جاندران وطن منجا بلوچستان وطن منجا ...

مزید پڑھیں »

جوتے

غزالہ محسن رضوی زندگی نام کی فاحشہ کے منہ کو خون لگا ہے یہ بھینٹ چاہتی ہے ایک کنواری کنہیا کی بھینٹ یہ ہی تو صدیوں کی رِیت ہے قحط پڑا ہے اناج کے دیوتا کی آنکھیں لال ہیں بارش کا دیوتا روٹھ گیا ہے باڑھ نے تباہی پھیلائی ہے ...

مزید پڑھیں »

میں کون ہوں

کبھی کبھی جب اپنا چہرہ دیکھتی ہوں ڈر جاتی ہوں سوچ میں ہی پڑجاتی ہوں کون ہے میرے روبرو ویران انکھوں والی حسرت جس نے پالی پھر بھی چھب نرالی جس کی مجھے پہچان نہیں شاید دیکھ رکھا ہے کہیں نام ہے کیا۔کیا اس کا پتہ کاٹ رہی بے جرم ...

مزید پڑھیں »