سماج اِک ہوس زدہ جسم ہے اس کی ٹانگوں کے درمییاں جھولتے پنڈولم کا گندا پانی ہر گلی اور ہر قریہ میں بکھر گیا ہے پھولوں سے کانٹے چمٹ کر نازُک پتیاں چھید ڈالتے ہیں کانچ کے ٹُوٹے کھلونے ہر طرف بکھرے پکڑے ہیں پاپ کی نجاست سے گٹر اُبل ...
مزید پڑھیں »کبھی یوں تھا ۔۔۔!۔
کبھی یوں تھا ہمارے تھے زمانے گگن پر چاند سورج اور تارے تھے ہمارے زمیں پر لہلہاتے کھیت سارے تھے ہمارے تبّسم خیز نظارے تھے اپنے ترَنم ریز جھرنے تھے ہمارے مچلتی کھلکھلاتی نوجوانی تھی ہماری ندی میں جو روانی تھی روانی تھی ہماری دھڑکتی سانس لیتی مسکراتی گیت گاتی ...
مزید پڑھیں »..
میرے دیدہ ورو میرے دانش ورو پائوں زخمی سہی ڈگمگاتے چلو راہ میں سنگ و آہن کے ٹکراؤ سے اپنی زنجیر کو جگمگاتے چلو روکشِ نیک و بد کتنے کوتاہ قد سر میں بادل لئے ہیں تہیہ کئے بارشِ زہر کا اکِ نئے قہر کا میرے دیدہ ورو میرے دانش ...
مزید پڑھیں »۔۔
پھول کی خوشبو ہنستی آئی میرے بسیرے کو مہکانے میں خوشبو میں خوشبو مجھ میں اس کو میں جانوں مجھ کو وہ جانے مجھ سے چھو کر مجھ میں بس کر اس کی بہاریں اس کے زمانے لاکھوں پھولوں کی مہکاریں رکھتے ہیں گلشن ویرانے مجھ سے الگ ہیں مجھ ...
مزید پڑھیں »ہوا باسی نہیں ہوتی
ہوا باسی نہیں ہوتی تری خواہش کی خوشبو،تیری یادوں کی فضا باسی نہیں ہوتی کبھی تپتے بگولوں میں ترا، رقص رواں دیکھوں کبھی برسات کی بوندوں میں عکس جاوداں دیکھوں یہ خاک دشت ہے آب آشنا، باسی نہیں۔ ہوتی کبھی مہتاب کی صورت، مری سانسوں کو مہکائے کبھی شبنم کا ...
مزید پڑھیں »Beevragh
بیورغ میرے یار سیوی گھوڑوں کا مسکن ہے چاکر کا گجرات کلمت شاہوں کی بستی ہے ڈاڈر رندوں کا گُہرامی لشکر کا بیلہ تیرا کنڈا سول کیچ ہے پُنّوں کے آباء کا کَپّر اونٹوں کا گنداوہ میراں کا حصّہ باہو عومر کا کوہلو رادو کا دزبستہ گزداں گوہر کا میرا ...
مزید پڑھیں »Beevragh
بیورغ میرے یار سیوی گھوڑوں کا مسکن ہے چاکر کا گجرات کلمت شاہوں کی بستی ہے ڈاڈر رندوں کا گُہرامی لشکر کا بیلہ تیرا کنڈا سول کیچ ہے پُنّوں کے آباء کا کَپّر اونٹوں کا گنداوہ میراں کا حصّہ باہو عومر کا کوہلو رادو کا دزبستہ گزداں گوہر کا میرا ...
مزید پڑھیں »ایک سندیسے کی آس میں
منڈیروں پہ پنچھی جب سے چلنا بھول گئے اڑنا بھول گئے اجلے دن میں دیر تلک کیا رہنا تھا اک منظر جو آنکھ میں اترا بے شکلی میں اک آواز تھی بوسیدہ وقت کے پہلو میں سو وہ بھی سورج پار گئی اک منڈیر پہ پنچھی آتے گاتے اک سندیسہ ...
مزید پڑھیں »حساب کیسا؟
میرے سر پہ جو گٹھری رکھی ہے اس میں اور کُچھ نہیں ہے بجُز کتاب زندگانی کے چند بوسیدہ سے اوراق ہیں یہ تمہارے کام کے نہیں ان میں لکھی سب کہانیاں ادھوری ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس میں کوئی خواب نہیں صرف عذاب ہیں روح کو ریزہ ریزہ کرنے والے نوکیلے ...
مزید پڑھیں »انالحق
"زایان اور حمزہ کے نام” میں جو کہنا چاہتا ہوں تو جب میں کہ نہیں پاتا میرا ذہن مچلتا ہے میری گویائی سسکتی ہے مگر لفظوں کا اک بھنور میرے ننھے سے ذہن میں نہ جانے کتنے مخملیں قوس و قزح کے جالے بنتا ہے کیا رنگ جگاتا ہے وہاں ...
مزید پڑھیں »