سوال کیا ہے؟ بظاہر کُچھ نہیں پر کُچھ ...
مزید پڑھیں »Hallucination
ہمارے جسم کوہ ہسار و دشت سے ...
مزید پڑھیں »ادھورا لمس
تمہارا وہ ادھورا لمس آج بھی کنوارہ ...
مزید پڑھیں »آوازیں ہم کو شہرِ عدم تک لے جاتی ہیں
آوازیں آتی ہیں اَن جانی سمتوں سے ...
مزید پڑھیں »حُور وَش
خَلوت کے کینوس پر مُزین سبزۂِ نوخیز ...
مزید پڑھیں »اندھا کباڑی
شہر کے گوشوں میں ہیں بکھرے ہوئے ...
مزید پڑھیں »دریا
میں دیوتاؤں کے متعلق زیادہ نہی جانتا لیکن ...
مزید پڑھیں »بیوہ سڑکیں انتظار کرتی ہیں
قرنوں سے قائم کشادہ سڑکیں کل کی بنی ...
مزید پڑھیں »شکست
اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی ...
مزید پڑھیں »پردیسی لڑکےکا خط
اب میں تجھ کو کیا بتلاؤں ہونی ...
مزید پڑھیں »