مصنف کی تحاریر : نصرت جاوید

جنگیں اور ٹی وی صحافت

اپنے ذہن میں موجود کئی خیالات کا ہم اس خدشے کی وجہ سے بھی برجستہ اظہار نہیں کرتے کہ لوگ ان کا کوئی اور مطلب نہ نکال لیں۔ٹی وی صحافت کا تجزیہ کرتے ہوئے مجھے بھی ایسا ہی خوف لاحق رہتا ہے۔پرنٹ میڈیا میری پہلی محبت ہے۔اپنی جوانی کی تمام ...

مزید پڑھیں »

دو وقت کی روٹی

     مَیں بی اے کی ڈگری ہاتھ میں لئے شہر میں مارا مارا پھر رہا تھا۔ ہر دَر بند، ہر چوکھٹ پر دربان، ہر افسر بد زبان ”چلے جاؤ، کوئی نوکری نہیں ہے“۔ ”مگر صاحب میرے پاس ڈگری ہے“ ”تو ہم خالی ڈگری کا کیا کریں؟“ ”صاحب ڈگری نہیں، ...

مزید پڑھیں »

کھڑکی

خوف تمہارا پہلا استاد ہے- ایسا استاد جسے تم نے چوسر کے داؤ میں شکست سے بھی  دوچار کرنا ہے سنو ننھی لڑکی!۔ تم یہ سیڑھیاں چڑھتی جانا مگر ڈرنا مت- ہاں یہ سب عفریت حقیقت ہیں ___ جو بھیس بدل بدل کر آئیں گے- کہیں ہوکنے والے بھیڑیوں کی ...

مزید پڑھیں »

زنگ آلو د زنجیریں

"سپارٹیکس” ہاورد فاسٹ کا شاہکار ناول جس کا 80 سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ اردو میں اس ناول کا ترجمہ ڈاکٹر شاہ محمد مری نے کیا ہے۔ ’’سپارٹیکس‘‘ حال اور ماضی میں لکھا ہوا ناول ہے۔ ناول کا مرکز ی خیال دنیا میں زندہ انسان کی ان ...

مزید پڑھیں »

کتاب: سالیڈیڈ برادران

  مترجم: ڈاکٹر شاہ محمد مری صفحا ت: 160 قیمت: 300 روپے مبصر: عابدہ رحمان نیلسن منڈیلا نے کہا ہے کہ؛ “A winner is a dreamer, who never gives up ” اور خوابوں کی تعبیر کی جدوجہدمیں چاہے جان قربان کرنا پڑ جائے۔ ڈاکٹر شاہ محمد مری کی کتاب ”سالیڈیڈ ...

مزید پڑھیں »

بابا پیر کی جوئیں

     توت کی لچکدار شاخیں موڑ کر مہارت سے چھجا سا بنایا ہوا تھا۔مدھو مالتی  کی بیل کے نیچے ادھ چھپا برآمدہ سیمنٹ کا فرش،دیواروں کے ساتھ اکھڑا چونا پڑا تھا۔گھر کا داخلی دروازہ برآمدے میں کھلتا تھا۔ روشندانوں اور کھلی کھڑکیوں والا ایک پرانا سا گھر تھا۔چڑیا سا ...

مزید پڑھیں »

چند بنیادی سوالات

  میں عموما اپنی کم علمی کے خیال سے زیادہ بات نہیں کرتی لیکن کچھ دنوں سے چند سادہ سے سوالات ذہن میں گھومتے ہی چلے جا رہے ہیں اور چھوٹی موٹی لاجک جو میرے اندر فٹ ہے انہیں حل کرنے میں یکسر ناکام ہے۔۔۔۔ مثلا فرض کیجیے آپکا بچہ ...

مزید پڑھیں »

پروفیسر سید امیر الدین

  کوئٹہ کی سرما کی ایک سرمئی شام کو ہمارے گھر کچھ مہمان آئے۔ مہمان ایک لینڈ کروزر جیپ میں آئے تھے ۔ جس کا رنگ خاکی تھا۔ مہمانوں کی تعداد کوئی پانچ کے قریب تھی ۔ جو شخص جیپ کو چلا رہا تھا وہ بہت چُست اور بہت خوش ...

مزید پڑھیں »

احمد خان کھرل

  مہذب و متمدن و تعلیم یا فتہ وجہاں دیدہ انگریزوں نے ایک چُھری سے اِس عاشق ِوطن کا سرگردن سے کاٹ کر الگ کروادیا۔ (سامراج کو ان کا بائیبل مارے، انھیں ہمارا قرآن مارے!)۔ انھوں نے احمد خان کے سرکو نیزے پہ پرولیا اور نیزہ ہوا میں لہراتا رہا۔ ...

مزید پڑھیں »

جو پڑھا افسانہ تھا

      خواجہ میر درد کہ جنہیں میر تقی میر نے آدھا شاعر تسلیم کیا تھا کا لازوال مصرعہ ہے کہ خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا، جو سنا افسانہ تھا عابدہ رحمان نے مصرعہ کے دوسرے حصے میں تصرف کر کے اپنے افسانوں کے مجموعے کا نام ”جو ...

مزید پڑھیں »