مصنف کی تحاریر : ڈاکٹر فوقیہ مشتاق

وقت کی دھوپ

کبھی کبھی ایسا لگتا ہے خلا کے اندر ہی سب کچھ ہے سناٹوں کی اپنی ہی آوازیں ہوتی ہیں اور ان آوازوں کا سننا مشکل ہوتا ہے آنے والے لمحے خوف دلاتے ہیں ماضی مستقبل تک پیچھا کرتا ہے کچھ نہ نظر آنے کا خوف بہت ہوتا ہے لیکن بینائی ...

مزید پڑھیں »

ہیلگا!

ہیلگا! مجھے یقین ہے کہ تم نے ہٹلر کے زمانے کی سیاہ رات کو چھوڑ کر، اس زمین میں اپنے محبوب کے ساتھ آنا پسند کیا یہاں تم اپنے وجود، اپنے ملاپ کی طمانیت کو، اپنی شگفتہ بیانی کے ساتھ، ہر طرح کی سردی اور گرمی میں غربت اوڑھے، معصوم ...

مزید پڑھیں »

اُڑن کھٹولہ

میں تو تنہا سوچوں میں غلطاں ہوتی ہوں کہ اچانک اک اڑن کھٹولہ آتا ہے جس کا رسہ ابو جی نے تھاما ہوتا ہے اور امی جی دعاؤں سے بھرپور لوریاں گنگنا رہی ہوتی ہے۔ ہم تینوں کہکشاں کی سیر پہ نکلتے ہیں۔ اور میری سگھڑ امی جی وہیں سے ...

مزید پڑھیں »

Sangat Shongaal

  پرچم سرنگوں نہ ہوئے عطاءاللہ مینگل پوری زندگی کرب و قربانی کی مثال بنا رہا۔چھوٹا تھا جب والد کی سرداری چھنی ۔خاندان کلات ریاست بدر ہو کر بیلہ چلا گیا ۔ ماں جواں مرگی کی نذر ہوگئی ۔ بچپن لڑکپن بہت مشکل گزرا۔ خانِ کلات احمد یار خان 1954میں ...

مزید پڑھیں »

‎    اگردنیا میں ایک ہزار مرد تمہاری محبت میں مبتلا ہیں تو رسول حمزہ بھی ان میں سے ایک ہوگا! ‎     اگر ایک سو مرد تم سے محبت کرتے ہیں تو ان میں رسول کو بھی شامل کرلو! ‎اگر دس مرد تم سے محبت کرتے ہیں، تو ان ...

مزید پڑھیں »

نوجوان اطالیہ

  رات مخملی پوشاک میں ملبوس، ملائم ملائم قدموں سے مرغزار سے شہر کی طرف آرہی ہے اور شہر لاکھوں سنہری روشنیوں کے ساتھ اس کا سواگت کرتا ہے۔ دوعورتیں اور ایک نوجوان کھیتوں سے گزر رہے ہیں گویا وہ بھی رات کا استقبال کر رہے ہوں اور ان کے ...

مزید پڑھیں »

خریدلو

”کیتھی کیتھی سنو!۔۔۔۔“میں نے اسے بار بار پکارا۔مگر وہ ہوا کے گھوڑے پر سوار اپنے نارنجی میولز پھٹکارتی ٹیوب سٹیشن کی طرف لپک گئی ۔ کیتھی مشکل سے پندرہ برس کی ہوگی۔ اس میں ابھی اپنی قوم کی سنجیدگی چپ اپنانے کا سلیقہ پیدا نہیں ہوا۔ وہ کسی کوک دیئے ...

مزید پڑھیں »

حقیقت یا افسانہ

       سونا سنگھ منتظر تھا کہ حسب سابق کوئی رس کے گلابو کی ہم شکل لڑکی بال کھولے کمرے میں مسکراتے ہوئے داخل ہوگی او رچند لمحوں کے لیے ہی سہی بارڈر پر اذیت ناک پہرے کے نہ ختم ہونے والے دکھ بھلا کر مسرت کے چند لمحے ...

مزید پڑھیں »

آنگن کا پیڑ

دہشت گرد سامنے کا دروازہ توڑ کرگھسے تھے اور وہ عقبی دروازے کی طرف بھاگا تھا۔ گھر کا عقبی دروازہ آنگن کے دوسرے چھور پر تھااور باہر گلی میں کھلتا تھالیکن وہاں تک پہنچ نہیں پایا….۔آنگن سے بھاگتے ہوئے اس کا دامن پیڑ کی اس شاخ سے اُلجھ گیا جو ...

مزید پڑھیں »

فاضل راہو: جورُ کے تو کوہِ گراں تھے ہم

  فاضل راہو سے میری پہلی ملاقات سندھ ہائیکورٹ کے احاطے میں ہوئی۔ ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ کی پیشی کیلئے انہیں جیل سے ہائی کورٹ لایا گیا تھا۔ وہ گزشتہ کئی برسوں سے کسی عدالتی حکم کے بغیر قید کاٹ رہے تھے۔ یوں بھی زندگی کا ایک بڑا حصہ ...

مزید پڑھیں »