سیاہ، اجاڑ،بکھرے بالوں کو میرے ماتھے سے سمیٹ کر ساس نے کہا جب ساٹھ سال کی ہوگی تب سمجھوگی ایک گھر کے لیے کیا کیا قربانیاں دی جاتی ہیں بے تاب، خودسر، باغی آنسوﺅں کو میرے رخساروں سے پونچھ کر سسر نے کہا جب ساٹھ سال کی ہوگی تب ...
مزید پڑھیں »سمو کا حسن
زِ عشقِ آں رخِ خوبِ تو اے اصولِ مراد ہر آں کہ تو بہ کند تو بہ اش قبول مباد حُسن کیا ہے؟ میں نے کہاں کہاں نہیں کھو جا۔ کتابوں، لغاتوں، انسائیکلو پیڈیاؤں اور ویب سائٹوں میں۔ کوئی تشفی بھری تعریف مجھے نہیں مل سکی۔ ہر ایک کا ...
مزید پڑھیں »سرخ گلاب
میں تمہارے لیئے سرخ گلاب لائی تھی یہ کیسے دوں تمہیں؟ کہ اِک قدم آگے کو بڑھتا ہے تو دو پیچھے کو ہٹتے ہیں تمہاری برہمی کا خوف اتنا ہے کہ کانچ کی وہ ساری چوڑیاں جو تمہارے نام پہ پہنیں چھنکنا بھول جاتی ہیں ٹوٹ جاتی ہیں تو ...
مزید پڑھیں »جُوں (بچوں کے لیے بلوچی کہانی)
ایک تھا جُوں۔ وہ بے شمار بچوں کے سر میں گُھستا اور اُن کا خون چوستا ۔ ایک روز وہ اس نیت سے ایک بچے کے سر سے باہر نکلا کہ کسی دوسرے بچے کے سر پر جاؤں گا ۔ راستے میں اُسے ایک مرغے نے دیکھا۔مرغے نے چونچ ...
مزید پڑھیں »گل خان نصیر کا مجسمہ
ایوبی دور میں قلی کیمپ کے عقوبت خانے کے درودیوار سے چیخ و پکار کی آوازیں سازِ امروز بن چکی تھیں۔ اس عقوبت خانے میں مصائب و مشکلات واحد پہچان تھے ۔معمولی حقوق عظیم رعایتوں کا درجہ پا چکے تھے۔ بربریت نے انسانیت کی رمق ریت میں نچوڑ دی تھی۔ ...
مزید پڑھیں »ورکنگ لیڈی
نہ چُوڑی کی کَھن کَھن ، نہ پائل کی چَھن چَھن نہ گجرا ،نہ مہندی ، نہ سُرمہ ، نہ اُبٹن میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟ جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں وہ چُولھا ، وہ کپڑے، وہ برتن ، وہ فیڈر وہ ...
مزید پڑھیں »ورکنگ لیڈی
نہ چُوڑی کی کَھن کَھن ، نہ پائل کی چَھن چَھن نہ گجرا ،نہ مہندی ، نہ سُرمہ ، نہ اُبٹن میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟ جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں وہ چُولھا ، وہ کپڑے، وہ برتن ، وہ فیڈر وہ ماسی ...
مزید پڑھیں »گھڑی
زمانے صدیوں سے اپنے پہر بسر کر رہے ہیں۔ جو سورج کی نمود، چاند کے ڈوبنے، اور یلدا کی گھاٹی سے ظاہر ہیں۔ جفت و طاق لمحات ایک ہی چکر میں یکجا نہیں۔ چاروں موسموں کی کیفیت تین سو پینسٹھ دنوں کی وسعت ہے۔ ایک ڈائل آٹھ پہروں کا ...
مزید پڑھیں »اے اپسرا تُم کون ہو؟
تُم کو کہیں دیکھا ہے شاید، پَر کہاں؟ تُم نجد کی وادی میں بھٹکے قافلے سے تو نہیں؟ آنکھیں تمہاری گُم کسی احساس میں آنکھیں کہ جن میں آگ ہے، آنکھیں کہ جِن میں رنگ ہیں آنکھیں کہ جِن میں آئنے ، آنکھیں کہ جِن میں سنگ ہیں آنکھیں کہ ...
مزید پڑھیں »اس شہر میں رہ کیا گیا ہے
لٹن روڈ کی مہکتی شادابیوں کی جگہ کنکریٹ زدہ راہگزر نے لے لی پرنس روڈ کی ناشاد یکطرفگی کی سزا نہ لوٹتے سیاحوں کو دی گئی دور سمنگلی کے اجڑتے باغوں میں اک شہرِ نوک نوا سجتا گیا زندہ دلانِ سریاب کے چہکتے دلوں کو روزِ امروز کی مایوس ...
مزید پڑھیں »