ہم ماں، باپ اور بہن بھائی کے علاوہ بھی بہت کچھ ہیں؛ اس کا احساس گواہیوں کے زمانے سے قبل ہو جائے تو تمام گواہیاں سچ ہوں اور گناہ کی جھولی خالی برتن جیسی پڑی رہے گی۔ بس ایسی صورت میں مالک جو چاہے اپنی freewill سے اس کی بھرائی ...
مزید پڑھیں »امن
۔ بہت سال بیتے ہمارے گھر میں ایک رسالہ چین با تصویر کے نام سے آیا کرتا تھا۔ اس کے ایک شمارے میں ٹرین کا ذکر تھا جو شنگھائی سے کینٹن جا رہی تھی۔ لمبا سفر تھا راستے میں طلوع آفتاب کی گھڑی آئی۔ ٹرین کو روک دیا گیا اور ...
مزید پڑھیں »چیخ سے چیخ تک
صبح صادق کا وقت ہے، آسمان کے سینے پر چھائے بادل اپنی سرخی سے سورج کی آمد کی اطلاع دے رہے ہیں۔ وہ حویلی میں ادھر سے ادھر بے چینی سے پھر رہی ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ اس پر ایک عجیب خوف و ہراس کا غلبہ ہے۔ ...
مزید پڑھیں »ضیاء کا مارشل لاء ، مائنس ون اور پھلجڑیاں
حقیقت فقط اتنی ہے کہ گزرے اتوار کی صبح اُٹھا تو احساس ہوا کہ آج 5جولائی ہے۔اس حوالے سے جولائی 1977کی یاد آگئی۔ذہن میں کسی فلم کے سین کی طرح وہ لمحات گھومنا شروع ہوگئے جب تین ’’دانشور‘‘ بزرگوں کے ہمراہ بیٹھ کر جنرل ضیاء کی ’’میرے عزیز ہم وطنو…‘‘ ...
مزید پڑھیں »سنگت پوہ زانت ”آن لائن“
کورونا کی وجہ سے فزیکل اجتماعات چوں کہ فی الوقت ممکن نہیں رہے اس لیے سنگت اکیڈمی کی ماہانہ علمی و ادبی نشست بھی امسال مارچ سے نہ ہو سکی۔ بالآخر اکیڈمی کی مرکزی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جب تک حالات نارمل ہوں تک تب آن لائن پوہ زانت ...
مزید پڑھیں »خود سے باہر
تب پھر میں نے ایک ہی جست میں اپنے بدن کو چھوڑ دیا تھا یہ کل شام کی بات ہے جب ان دیواروں کو گھورتے گھورتے ساتواں دن بھی بیت چکا تھا سات زمینیں ، سات جہان یا۔۔۔ سات جنم اور سات قبیلے سب کچھ جیسےگڈ مڈ ہو کر سانس ...
مزید پڑھیں »کورا کاغذ! ۔۔۔ (“آصف فرخی“ کے لیے)
وہ جو کورا کاغذ میز پر پڑا ہوا ہے اس کاغذ پر اْس کو کچھ لکھنا تھا کیا لکھنا تھا؟ کوئی نام گام یا کوئی کام نام کبھی جو لے نہیں پاتے لیکن اْس کا پہلا حرف لکھ لیتے ہیں!۔ یا وہ گام جو ہم سے کبھی کا چھوٹ گیا ...
مزید پڑھیں »کورا کاغذ! (“آصف فرخی“ کے لیے)
وہ جو کورا کاغذ میز پر پڑا ہوا ہے اس کاغذ پر اْس کو کچھ لکھنا تھا کیا لکھنا تھا؟ کوئی نام گام یا کوئی کام نام کبھی جو لے نہیں پاتے لیکن اْس کا پہلا حرف لکھ لیتے ہیں!۔ یا وہ گام جو ہم سے کبھی کا چھوٹ گیا ...
مزید پڑھیں »خوش گمانیوں کا سفرِ ناتمام
موضوع اس کالم کا کچھ اور سوچ رکھا تھا۔اتوارکی صبح اُٹھا تو جانے کیوں یاد آگیا کہ آج پانچ جولائی ہے۔ یہ دن 1977میں بھی آیا تھا۔زندگی کے کئی برس اس کے اثرات سے نبردآزما ہونے میں خرچ ہوگئے۔اپنے تئیں جو ’’مزاحمت‘‘ برپا کی تھی اس کے حوالے سے خود ...
مزید پڑھیں »ایک عجیب کہانی
آسٹین کے شمال میں ایک معزز خاندان رہتا تھا ۔ یہ خاندان جان اسمودرز ، اُس کی بیو ی اور پانچ سالہ بیٹی پر مشتمل تھا۔ ایک رات کھانے کے اُن کی بیٹی کے بیٹ میں شدید مروڑ اُٹھی ۔ جان اسمودرز جلدی سے دوا لانے کے لیے شہر کی ...
مزید پڑھیں »