مصنف کی تحاریر : غزالہ مُحسن رضوی

خَلِش

آنکھیں تو پاگل ہیں در بدر بھٹکتی رہتی ہیں لا حاصل کی تمنا میں لمبی سرد راتوں میں نہیں ہے کوئی چنگاری پھر بھی امید کی کھڑکی تو روز و شب ہی کُھلتی ہے ڈاک کا انتظار رہتا ہے کوئی نامہ، دو لفظ ہی شاید بس اِک جُمؤد ہے دِل ...

مزید پڑھیں »

تم بالکل ہم جیسے نکلے

  ( ہنوستانی رائٹسٹ پالیسیوں کے خلاف یہ زوردار نظم اس بہادر دانشور نے ہندوستان میں لکھی تھی اور وہیں سنائی تھی ) اب تک کہاں چھپے تھے بھائی وہ مْورکھتا، وہ گھامڑ پن جس میں ہم نے صدی گنوائی آخر پہنچی دوار تمہارے ارے بدھائی، بہت بدھائی پریت دھرم ...

مزید پڑھیں »

اس شہر میں

  اس شہر میں، میں اجنبی یوں تو نہ تھی میرے خدا اس کی زمیں ،اس کے فلک ، اس کی ہوا کو کیا ہوا؟ پہچان میں آتا نہیں، پہچان بھی پاتا نہیں مجھ کو کوئی بدلا ہوا سارا آسماں بے روشنی اتنی مگر کچھ بھی نظر آتا نہیں گھر ...

مزید پڑھیں »

ہمر کاب

  اس گھڑی کو سلام!۔ تجھ سے جو جوڑتی ہے ہمیں!۔ شعر کی اس کڑی کو سلام!۔ اشک پیتے ہوئے ، گنگناتے ہوئے زخم کھاتے ہوئے مسکراتے ہوئے کچھ سنبھتے ہوئے لڑکھڑا تے ہوئے پیش پا قافلے!۔ ہم ترے ہمر کاب  

مزید پڑھیں »

اُمید ۔۔۔ (نادِژدا کروپسکایا)

  کروپسکایا کا مستقبل کا جیون ساتھی دور دراز سمارا ؔکے علاقے میں رہتا تھا۔ اس سنجیدہ انقلابی نے تیئیس سال کی عمر میں (1893 میں)سمارا چھوڑا، اور سینٹ پیٹرز برگ چلا آیا۔اور، یہی وہ عمر اور یہی وہ سفر تھا جس میں اُس نے ایک نئی حیات جینی تھی،دنیا ...

مزید پڑھیں »

قصے توں پہلے دا قصہ

وقت دی لحظیں پہریں وچ ونڈ توں پہلے آندیاں ویندیاں رتاں ای وقت گزرݨ دے حساب دا وسیلہ ہن ہر رت نویں رنگ گھن تیں آندی ہئی تیں ویندی رت کجھ چنڳیاں کجھ مندیاں یاداں دان کر ویندی ہئی نویں رت دی سدھ وݨ ہک ڈوجھے کوں ڈیندے ہن کہیں ...

مزید پڑھیں »

جب میری بیٹی بیٹا بنی

  فرزانہ میری ایسی دوست ہے جسکی فرزانگی، علم دوستی اور خلوص و محبت نے مجھے اسوقت سے ہی اپنا بنا لیا تھا جب میں ابتداءً میں امریکہ منتقل ہوئ تھی ۔ باوجود اسکے کہ اب گزشتہ سات سالوں سے ہم ایکدوسرے سے بہت دور ریاستوں میں رہتے ہیں ، ...

مزید پڑھیں »

بھنگیوں کی توپ!

  ہمیں اپنی دوست کی عیادت کو جانا تھا ایک اور دوست کے ساتھ لیکن ایک مشکل آن پڑی تھی! ” دیکھیے مجھے بھی خیریت دریافت کرنے جانا ہے لیکن وعدہ کیجیے کہ میری غلط بیانی کی تردید نہیں کریں گی” ” غلط بیانی کی تردید؟ ارے غلط بیانی ہی ...

مزید پڑھیں »

غلام حسین مسوری بگٹی

  پہلے گورے کی سرکاری خط و کتابت کے ورق الٹتے ہیں اور A year on the Punjab Frontier کے صفحات پلٹتے ہیں. سندھو دریا کے مغرب اور کوہ سلیمان کے دامن میں ضلع راجن پور کے گورچانی قبیلے کی وفاداریوں کے اوراق کی سیاہی بتاتی ہے. "گورچانی سردار، کھوسہ ...

مزید پڑھیں »

ساڑھے تین کروڑ سال قبل کا بلوچستان

بلوچی تھیریم بلوچی تھیریم (Baluchitherium) نامی ایک بہت بڑی جسامت والے میمالیہ کے فاسلز ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں دریافت ہوئے ہیں۔ یہ ایک بے نظیردریافت ہے ۔یعنی اِس کرہِ زمین پر پایا جانے والا سب سے بڑا جانور یہاں رہتا تھا۔اور یہ 30ملین سے لے کر 20 ملین سال ...

مزید پڑھیں »