مصنف کی تحاریر : جمیل بزار

تبصرہ کتاب امید گر

"امید گر” افغانستان کی حریت پسند شاعرہ کبریٰ مظہری کی نظموں پر مشتمل ہے جس کا اردو ترجمہ عابدہ رحمان نے کی ۔ کتاب کے شروع میں پسماندگی کے گناہ کے نام سے ڈاکٹر شاہ محمد مری اپنے مضمون میں شاعرہ کبریٰ مظہری اور پھر عابدہ رحمان کے بارے میں ...

مزید پڑھیں »

خان محراب خان

بلوچوں کا حکمران جو انگریز سے لڑتے لڑتے شہید ہوا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اُس زمانے، اور پھر بعد کے بلوچ شاعروں نے اپنے اِس بہادر ، وطن پرست اور آزادی پسند بادشاہ کی تعریفوں میں زبردست شاعری کی ۔خود دشمن بھی اس شاہ ِ بلوچاں کی توصیف کرتا رہا۔ الیگزنڈر برنز نے ...

مزید پڑھیں »

*

دمے دمے بی مائخاں, دمے دمے تہاربی. شفےآ ماہ درکفی, شفے شفے آ گاربی. منی او شومیں قسمتئے, ھمیرگیں برًیں سیادیے, برے گشئے کہ دژمنیں برے برے آیار بی. تھئ راہ سرا مں رُستغاں او سوزیں تاخ کَشتغاں, من آں ھمے! اے قیس نیں! شہ سوزاں ھشکیں دار بی. میار ...

مزید پڑھیں »

پاکستان سٹیل مل

30جون 1973 کوپاکستان اسٹیل مل سوویت یونین کی جانب سے دوستی کے نام پر پاکستان کو تحفے میں دی گئی تھی، تاکہ یہ ملک معاشی طور پر اپنے پیروں پر کھڑا ہوسکے ۔اس کی وجہ سے دو اور بھی فائدے ہونا تھے اول بڑے پمانے پر ورکنگ کلاس کا پیدا ...

مزید پڑھیں »

گُڈ مین

  (محمد علی بھارا) (1935۔17دسمبر2020) ملتان کے قریب واقع وہاڑی میں جمہورکی تحریک کا (بالخصوص اُس کا ایوبی آمریت میں)ابھار، پاکستان بھر میں یکتا اور منفرد انداز میں ہوا۔ وہاڑی کے لوگوںکی جدوجہد ایک نیم رومانوی،نصف انقلابی اور مسکراہٹ بکھیر دینے والی رہی ہے ۔ ملک محمد علی بھارا،حفیظ احمد ...

مزید پڑھیں »

ترا گیراروں ما گیراروں

آں وخت کہ ڈُکھے موکل کنت آں وخت کہ دڑدے ساہی داث تئی یادانی بشّام شلِیث ترا گِیراروں ما گیراروں اے زیند مُراذانی گویے مئے پھاذاں ڈاونڑ پَٹّانی کھئی دستانی کھئی رکھانی ترا گیراروں ما گیراروں ہر وخت کہ ظُلمے بے رائیں مئے مِہرانی سرا چھاری بیث تئی چھمّانی دیپھان ...

مزید پڑھیں »

ریاستِ مدینہ ؟؟؟

  شدید سردی میں کتنے لاشے برائے تدفین منتظر ہیں حضورِ والا ! مَحَل کی گرماہٹوں سے نکلیں چلو تحفظ نہیں، دلاسا تو دینے جائیں وہ بیٹیاں، بہنیں اور مائیں شدید صدمے سے منجمد ہیں، وہ منجمد ہیں، جنابِ عالی ! (نہ ہاتھ میں تیر و تیغ کوئی، نہ لب ...

مزید پڑھیں »

سنو سوگوارو!

  اٹھاؤ تابوت سوگوارو! تمھارے پیارے تو سوگئے ہیں نصیب میں ان کے تھی وراثت وہی شہادت گلے کٹا کر ملی ہے ان کو لٹادو اب تو لحد میں تاکہ سکون پائیں جو زندگی میں نہیں ملا تھا انھیں خبر کیا کہ کون آیا تھا پرسا دینے کہ آنے والے ...

مزید پڑھیں »

پانچ سالہ ملکی منصوبہ بندی

  ہمیں شہدا ءکے لیے ترانے لکھنے کے لیے مشق کرنی چاہیے۔ ہمیں نوحوں اور تعزیت کے نئے الفاظ تحریر کرنے کے لیے لغت تراشنی پڑے گی موت کا بگل بجانے والے کارندوں کی شناخت کے لئے اشتہار تقسیم کرنی پڑیں گی ہمیں لٹھے کے سفید تھانوں کے بھاوءبڑھانے پڑیں ...

مزید پڑھیں »

وئیرہاؤس

  پو پھٹی، جاگا سویرا، ڈوبتے تاروں کی زنجیریں ہلیں سوئیاں بھاگیں گھڑی کی، حاضری کے کارڈ لرزے، چھ بجے۔۔۔ چھ بجے اور ہائی وز پہنے قطاریں چل پڑیں بھاری بوٹوں میں چھپائے جھلملاتے نرم خواب موٹے دستانوں کے اندر چبھتی گانٹھوں اور گھنٹوں کا حساب چل پڑے ہیں وقت ...

مزید پڑھیں »