وقت کی چال کم سنی میں سمجھ نہیں آتی
جب تک انسان کی کمر میں خم نہیں پڑتا آسمان کا خم دکھائی نہیں دیتا
سفر تو مختصر ہی لکھا گیا ہے
لیکن راستے کا انتخاب کہانی طے کر دیتاہے
رفتار بڑھا دی جائے تو سفر جلدی ختم ہو جاتا ہے
اور جوروشنی کی رفتار سے دوڑنا چاہتے ہیں
انھیں بلیک ہول میں گرنے سے بھلا کون روک سکتا ہے
اندھیرے کی مقناطیسی طاقت ساری روشنی نگلنا جانتی ہے
اور کھینچنے کا ہنر بھی
وقت سے تیز بھاگنے کے چکر میں جسم کی طنابیں کھل جاتی ہیں
اور اندر چھپا معصوم پرندہ پھر سے اڑ جاتا ہے
بھاگتی خواہش کے پیچھے بھاگنا سراسر دیوانگی ہے
لیکن
دوسری جانب سے منظر دیکھنے کا لطف ہی اور ہے
یہ اندھی کشش کسی کو پوری طرح جینے نہیں دیتی اور جو پوری طرح
مر جاتے ہیں انھیں مرنے بھی نہیں دیتی
۔۔۔۔۔
ماہتاک سنگت کوئٹہ