خوش آمدید 2023

 

نئی امید سے خوش آمدید کہتے ہیں

گزشتہ بھول کے تجھ کو جدید کہتے ہیں

 

تیرے ہی پہلو سے ابھرے گا آفتاب امن

اسی یقیں کو خوشی کی نوید کہتے ہیں

 

تیری جوانی میں شامل ہے خوں جوانوں کا

سلام ان پہ جنہیں ہم شہید کہتے ہیں

 

جو بار بار تیری راہ کے بنے راہزن

لعین ہیں وہ انہیں ہم یزید کہتے ہیں

 

سہے ہیں ظلم ہزاروں کہ اب تو ادنی’ سے

خوشی کے دن کو بھی ہم عید عید کہتے ہیں

 

خدا کرے تیری آمد ہو باعث رحمت

چلو تجھ ہی کو سکوں کی کلید کہتے ہیں

 

ہر ایک دن تیرا ہر ہر گھڑی مبارک ہو

یہ لمحہ لمحہ دعائے سعید کہتے ہیں

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*