یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے

فلمی گیت

 

یہ زندگی کے میلے

یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے

افسوس ہم نہ ہوں گے

یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے

دنیا ہے موجِ دریا قطرے کی زندگی کیا

پانی میں مل کے پانی، انجام یہ کہ فانی

دم بھر کو سانس لے لے

یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے

افسوس ہم نہ ہوں گے

یہ زندگی کے میلے

ہوں گی یہیں بہاریں الفت کی یادگاریں

بگڑے گی اور بنے گی دنیا یہیں رہے گی

ہوں گے یہی جھمیلے

یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے

افسوس ہم نہ ہوں گے

یہ زندگی کے میلے

اک دن پڑے گا جانا، کیا وقت کیا زمانہ

کوئی نہ ساتھ دے گا، سب کچھ یہیں رہے گا

جائیں گے ہم اکیلے

یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہوں گے

افسوس ہم نہ ہوں گے

یہ زندگی کے میلے

یہ زندگی کے میلے

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*