علاقائی ترقی و خوشحالی علاقی عوام کے لیے بہت ضروری ہے.علاقائی عوام اپنے مقصد کے لیے اپنے نمائندے منتخب کرتی ہے تلکہ اُن کے مساٸل سنے اور حل کیے جاٸیں.ہمارے ملک کی یہ روایت ہے کہ بڑے شہروں کو اولين ترجيح دی جاتی ہے.مگر چھوٹے شہروں دیہات کو صرف نام گنوانے کے لیے عطا کیا جاتا ہے.ارضِ پاکستان بہت خوبصورت ہی نہیں بلکہ صحت افزإ بھی ہے.اِس طرح جنوبی پنجاب کے علاقہ دیرہ غازی خاں دامان چوٹی بالا کا ذکر کرنا چاہوں گا.دامان چوٹی بالا دیرہ غازی خاں کے مغرب میں 56کلومیڑ کی دوری پر واقع ہے.
دامان چوٹی بالا کے مغرب میں کوہ سلیمان پہاڑی سلسلہ ہے.مشرق میں کھیت میدانی علاقہ اور شمال میں سخی سرور تک چھوٹا پہاڑی روہڑی سلسلہ ہے. یہاں کے رہنے والوں کی اکثریت زیادہ تر بغلانی بلوچ قوم کی ہے بغلانی بلوچ قوم کے ساتھ آباد قوماں لگ بھگ 27 ہیں.یہاں کے لوگ محنت کش بردبار خوش اخلاق مہمان نواز امن پسند ہیں.اِن کا معاش زمینداری ہے.جو کہ کوہ سلیمان کے ندی نالہ ذریعہ معاش کا سبب بنتے ہیں.دامان چوٹی بالا علاقہ کی مشہور فصلیں بارش کی پانی سے بوٸی جانے والی جوار،باجرا،چنا،اور کچھ سبزیاں بھی شامل ہیں.نٸں مٹھاون ندی سے چک حملڑی ، مغلو، ننگر، جتے آنی، ٹھونڈوانی،جوگیانی،تالپور،برمانی،بزدار سیراب ہوتے ہیں.1995 میں صدر پاکستان مرحوم سردار فاروق احمد لغاری نے دامان پہاڑوں کے قریب نٸں مٹھاون ندی کے منہ پر ایک چھوٹا سا ڈیم پانی تقسيم کرنے کےلیے بنوایإ۔نٸں مٹھاون ندی کا سیلابی ریلا دامان پہاڑوں سے بہتا ہوا چوٹی زیرین کو ڈوبا دیتا تھا۔نٸں مٹھاون ندی کو کچھ ہی فاصلے پر جس کی چوڑاٸی تقریبا 200فٹ سے زائد ہے۔دامان پہاڑوں کے درميان بند کیا جاٸے تو ایک خوبصورت جھیل بن سکتی ہے۔یہ جھیل فورٹ منرو دامان چوٹی بالا ماڑی لنڈی سیداں کے علاقوں کو سیروسیاحت کا مرکز بنا سکتی ہے۔نٸں مٹھاون ندی فورٹ منرو کے جنوب مشرقی پہاڑی سلسلہ سے شروع ہے اور ناہڑکوٹ ماڑی کے پہاڑی سلسلے بھی اِس کے حصہ ہیں۔نٸں مٹھاون ندی کو دامان پہاڑی کے درمیان اگر ڈیم بنا کر روکا جاٸے اور دروازوں سے پانی تقسيم کیا جاٸے تو یہ 120اور150مربع کلومیڑ سیراب کر کے اِس علاقے کی ترقی اور خوشحالی کا باعث بن سکتا ہے۔یہ سیلابی ریلا بہت زوردار ہوتا ہے۔اور جہاں رخ کر لے وہیں اپنا رستہ بنا لیتا ہے۔اِس حلقے کے منتخب ایم این اے وزیر زرتاج گل اور ایم پی اے سردار احمد علی دریشک ہیں۔ اِن سے پہلے لغاری ،کھوسہ فیملی کے لوگ منتخب ہوتے رہے،مگر موجودہ منتخب بھی اِس علاقے دامان چوٹی بالا کو نظرانداز کیا ہوا ہے۔فورٹ منرو جو کہ دیرہ غازی خاں کا صحت افزإ مقام مانا جاتا ہے اِس نٸں مٹھاون ندی 9سے10 کلومیڑ دور ہے دامان چوٹی بالا شکار کے لحاظ سے بہت اہمیت رکھتا ہے اِس میں نایاب قسم کے تلور پاٸے جاتے ہیں اور یہ دامان چوٹی بالا کے جنوب علاقہ صحرا میں پاۓ جاتے ہیں اِس کے علاوہ کونج،جنگلی کبوتر،تتر،بڑیر،جنگلی خرگوش،کا شکار اپنی اہمیت کا حامل ہے حکومت اگر تھوڑی سی توجہ اِس پر ڈالےتو دامان چوٹی بالا علاقہ کی پسماندگی خوشحالی میں بدل سکتی ہے۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے