جہانِ تازہ کی افکارِ تازہ سے ہے نمود روشن فکری کی صراطِ مستقیم پر نئی تسبیح اور نئے ورد کی ضرورت ایک عرصے سے قوم کو دو بڑے اور بنیادی چیلنج درپیش ہیں۔ ایک معاشی تنزلی اور دوسرا اخلاقی تنزلی۔ یہ حوالہ قوم کو مضطرب کر دیتا ہے کہ اس ...
مزید پڑھیں »ماہانہ محفوظ شدہ تحاریر : ستمبر 2020
گلگال
جمراں مرچی گرندگے مانیں بشئے گروخانا کندگے مانیں ساہیوال ئے مں سیاہیں زندان آ یک وطن دوستیں بندگے مانیں گل خان نصیر آج بادل گرج ر ہے ہیں ساون کی بجلیاں مسکرا رہی ہیں ساہیوال کے سیاہ زندان میں ایک وطن دوست قید ہے
مزید پڑھیں »مستالوجی
سمو پہ حجا روغئیں سنگتی مستا برغئیں MAST سمو حج پہ جارہی ہے مست کو ساتھ لے کر سمو ھلي حَجَ تي ؛ ڪري مست کي ساڻ ! (امداد حسینی)
مزید پڑھیں »چوکور دائرے
جس وقت اُس نے دیوار پھلانگی، تو اُس سڑک پر تاریکی کے ساتھ ساتھ ہو کا عالم تھا،جس پر ابھی کچھ دیر قبل، وہ اپنی پوری قوت جمع کر کے سر پٹ دوڑ رہا تھا،باوجود اس کے کہ اس کی ایک ٹانگ کسی سخت چیز کی شدید ضرب سے زخمی ...
مزید پڑھیں »شانتابخاریخ
کامریڈ شانتا کی پہلی اور آخری پہچان ایک انقلابی سیاسی کارکن کی ہے جن کو یاد کرنا صرف ایک فرد کو یاد کرنے کے مترادف نہیں ہے بلکہ اُن کا ذکر غور و فکر اور سوچ بچار کے بہت سے دَر وا کرتا ہے۔ گزشتہ رات جب میں کامریڈ شانتا ...
مزید پڑھیں »سید علی عباس جلالپوری
سید علی عباس جلالپوری (پیدائش:19 اکتوبر 1914) پاکستان میں تحریک خرد افروزی کے بانی تھے۔ اُن کا تعلق ننھیال ڈنگہ ضلع گجرات اور ددھیال جلالپور شریف ضلع جہلم سے تھا سید علی عباس کا تعلق چشتیہ سلسلہ سے نسبت رکھنے والے خانوادہ (پیر سید حیدر شاہ) سے تھا جس کا ...
مزید پڑھیں »فہمیدہ ریاض کا وجودی نکتہ ء نظر ” وجود کرب سے آگے”
ادب ، جو اپنے گرد و پیش میں بکھری ہوئی زندگی اور اپنے عہد کے عصری تقاضوں سے بے خبر ہو وہ بلکل ایسے ہی ہے جیسے کچے رنگوں سے بنی کوئی تصویر جو موسم کی سختیوں سے متاثر ہو کر اپنی دلکشی کھو بیٹھتی ہے ۔ ہر دور کا ...
مزید پڑھیں »احمد خان کھرل
احمد خان کھرل ایک عرصے سے میرے ذہن کا دل مراد کھوسہ بنا ہوا تھا۔اُس نے اُس وقت انگریز کو پنجاب میں للکارا جب انگریز کے پاس پنجاب میں 40ہزار فوج تھی۔ (26ہزار ہندوستانی، ساڑھے تیرہ ہزار پنجابی اور بقیہ چند سو فرنگی) (1) اور زبردست جنگی سازو سامان موجود ...
مزید پڑھیں »ٹارچ
"اس بات کے لیے میں ہمیشہ تمھاری ماں کا شکر گزار رہوں گا کہ اس نے تمھیں تیرنا سکھادیا۔” "کیوں؟”، یہ انداز سوالیہ نہیں تھا بلکہ ایک ا حتجاجی کراہ کی صورت میں باہر نکلا۔لوئیسا نہیں چاہتی تھی کہ اس کا باپ اس کی ماں کے بارے میں گفتگو کرے۔وہ ...
مزید پڑھیں »آنسووْں سے بنے
آنسووْں سے بنے ہوےْ ہم لوگ ٹھیس لگ جائے تو ندی کی طرح پہروں بہتے ہیں اپنی آنکھوں میں !۔ کوئی چھیڑے تو کچھ نہیں کہتے صورتِ گل ہوا سے کیا شکوہ شام کی آنچ سے الجھنا کیا ہاں مگر سانس میں کوئی لرزش مدتوں ساتھ ساتھ رہتی ہے !۔ ...
مزید پڑھیں »