کٹھن تعلقات کا سحر

ہاں،ہم پھر جھوٹی داستانیں سنانے لگے ہیں
جذبات سے بھری قدیم داستانیں
اور ان پہ یقین بھی کررہے ہیں!
ہمیں اصرار ہے کہ ہم دو جسموں میں رہنے والی ایک روح ہیں،
ہم اس طرح کی فضولیات سنتے ہیں، اور اس کے حق میں نظمیں لکھتے ہیں!
ہاں،ہم عامیانہ لطیفوں پر دیر تک ہنستے ہیں،
لیکن کائنات اس وقت غیر معمولی روشنی سے جل اٹھتی ہے،
جب ایک ایسی محفل میں ،جس کی آکسیجن بحال کر دی گئ ہو، ہماری نظریں چار ہوتی ہیں_
کون احمق ہوگا جو محبت کے آگے سر نہ جھکائے،
اور اس کے بجائے لیبارٹری میں محبت کے واضح ہو جانے کے بعد اس کے
علمی اور معروضی مطالعے میں لگ جائے؟
اور کیا مجھ پہ لازم ہے کہ میں اپنی شریانوں میں جاری گردش روکنے کا اعلان کروں،
کہ اس طرح رک جائے جو میری لہو کی گردش جاری رہے؟
میں اپنا آپ تمیں سونپتی ہوں
کہ آسمانی گنبد میں موجود ستارے پہ اتر سکوں
میں نے اپنی انگلیوں سے تمہارے ہونٹوں کو چھپایا ہوا ہے کہ کہیں تم کوئی وضاحت یا جواز دینے کی کوشش نہ کرنے لگو-
کہ ہم چیزوں کو ان کی اصل قدروقیمت پہ ہی قبول کریں-
کہ ہم چیزوں کی قدروقیمت سے محبت کریں!
کہ میں تمہاری اس حیرت انگیز طاقت سے محبت کروں جو آن واحد میں خودفریبی اور شاعری کی سچائی پہ یقین کر لیتی ہے،
کہ تم میری بے باک خیانت اور میری قدرت نسیان سے محبت کرو،اور میری بے ڈھب محبت سے راضی رہو-
کچھ تو ایسا ہے جس نے تمہاری محبت کو ایک وسیع دوات بنا رکھا ہے،
نہیں معلوم میں کس طرح اس کی روشنائی کے بغیر آزادی کا لفظ لکھ سکوں گی!

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*